بھارت، لڑکیوں کے اسکول کی منفرد طرز تعمیر
بھارتی ریاست راجستھان میں راج کماری رتناوتی گرلز اسکول میں اس کے منفرد طرز کی وجہ سے درجہ حرارت باہر کے مقابلے میں کم رہتا ہے۔ اس کی عمارت جدید اور روایتی دونوں طرح کے فن تعمیر کا امتزاج ہے۔
صحرا میں یو ایف او
روایتی تعمیراتی طریقوں اور معاصر ڈیزائن کے امتزاج کی بدولت بھارت کے صحرائے تھر میں راج کماری رتناوتی گرلز اسکول ایک نخلستان کی طرح ہے۔ اس اسکول کی تمام کلاس رومز کشادہ ہونے کی وجہ سے رومن کولوسیم یا یو ایف او کی یاد دلاتی ہیں۔ اسکول کی چھت پہ شمسی پینل نصب کیے گئے ہیں، جو گرین انرجی فراہم کرتے ہیں۔
سیکھنے کی خواہش
اسکول میں درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے طالبات آرام دہ ماحول میں پڑھ پا رہی ہیں۔ آٹھ سالہ خوشبو کماری نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں اسکول جانا پسند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایسا لگتا ہے جیسے ان کے اسکول میں چلنے والی ٹھنڈی ہوا کسی ائیر کنڈیشنر سے آرہی ہو۔ جب کہ ان کی فیملی ان کے گھر میں ایک پنکھا بھی نہیں لگوا پا رہی۔
غیر معمولی فن تعمیر
اس اسکول کے اندر کا درجہ حرارت باہر کے مقابلے میں 20 فیصد کم رہتا ہے۔ یہ بات تب اور زیادہ اہمیت کی حامل ہو جاتی ہے، جب راجستھان میں موسم گرما میں درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس (122 ڈگری فارن ہائیٹ( سے تجاوز کر جاتا ہے۔ اس اسکول کا ڈیزائن امریکی ماہر تعمیر ڈیانا کیلوگ نے تیار کیا ہے۔
بیٹیوں کے لیے اسکول کی تعمیر
اس اسکول کو مقامی مزدوروں نے تعمیر کیا ہے۔ ان میں سے کئی کی تو بیٹیاں بھی اسی اسکول میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ ان مزدوروں میں سے ایک منوہر لال ہیں، جنہیں اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے۔
تعلیم میں سرمایہ کاری
لڑکیوں کے اس اسکول میں 170 طالبات کو تعلیم فراہم کی جا سکتی ہے۔ اس منصوبے کو جزوی طور پر امریکہ میں قائم سی آئی ٹی ٹی اے ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے اسپانسر کیا ہے۔ اس اسکول میں طالبات کو یونیفارم، بستہ، کھانا اور دیگر سامان بھی مہیا کیاجاتا ہے۔ اس کا نام راجستھان کی مشہور شہزادی رتناوتی کے نام پر رکھا گیا ہے۔