بھارت : کورونا کے کیسز چھ لاکھ سے متجاوز
2 جولائی 2020پچھلے 24 گھنٹوں میں انیس ہزار سے زائد نئے کیسز کے ساتھ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد چھ لاکھ پانچ ہزار 472 ہوگئی ہے، جبکہ دنیا میں تیسرے سب سے زیادہ متاثرہ ملک روس میں متاثرین کی تعداد چھ لاکھ 54 ہزار 405 ہے۔
برازیل 14 لاکھ سے زائد کیسز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور امریکا 27 لاکھ سے زائد کیسز کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ گویا بھارت روس کے مقابلے 50 ہزار سے بھی کم کیسز سے پیچھے ہے۔ لیکن چونکہ بھارت میں روزانہ تقریباً 20 ہزار نئے کیسز سامنے آرہے ہیں اس لحاظ سے یہ اگلے چند دنوں میں روس کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ تاہم بھارت میں کورونا سے ہونے والی اموات کی تعداد روس سے تقریباً دو گنا زیادہ ہے۔ بھارت میں اب تک 17ہزار 850 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ روس میں یہ تعداد 9536 ہے۔
بھارت میں پچھلے 24 گھنٹے میں 19148 نئے کیسز سامنے آئے اور 434 افراد کی موت ہوگئی۔ تاہم کووڈ 19سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد تین لاکھ 59 ہزار 860 ہے۔ یعنی 59.51 فیصد افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔
بھارت میں پچھلے چند ہفتوں کے دوران کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ حالانکہ 30 جنوری کو پہلا کیس سامنے آنے کے بعد متاثرین کی تعدا د ایک لاکھ پہنچنے میں 110دن لگے تھے لیکن 19مئی کے بعد سے ہر روز ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے۔ تین جون کو بھارت میں متاثرین کی تعداد دولاکھ سے تجاوز کرگئی تھی جبکہ اگلے دس دن میں یہ تین لاکھ سے تجاوز کرگئی۔ پچھلے بارہ دنوں میں مزید دو لاکھ نئے کیسز درج کیے گئے۔ اس طرح بھارت چھ لاکھ پانچ ہزار سے زائد کیسز کے ساتھ اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ چوتھا ملک ہے۔
بھارت میں قومی دارالحکومت دہلی اور اقتصادی دارالحکومت ممبئی متاثرہ شہروں میں سر فہرست ہیں۔ دہلی میں متاثرین کی تعداد نوے ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ 2803 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ممبئی میں متاثرین کی تعداد 80 ہزار کے قریب اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 4631 ہے۔
کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کئی ریاستوں نے لاک ڈاون کی مدت بڑھا کر 31 جولائی کردی ہے۔ ان میں مہاراشٹر، تمل ناڈو، مغربی بنگال، منی پور اور ناگالینڈ شامل ہیں۔
بھارت میں کورونا وائرس سے جہاں ہلاکتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ وہیں ہلاک ہونے والوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے دلدوز واقعات بھی سامنے آرہے ہیں۔
گزشتہ دنوں جنوبی ریاست کرناٹک کے بیلاری شہر میں ایک گاڑی سے لاشوں کو اتار کر ایک گڈھے میں پھینکنے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔ جس پر زبردست ہنگامہ ہوا۔ بعد میں ریاستی حکومت نے لاشوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے الزام میں چھ سرکاری ملازمین کو معطل کردیا۔
تازہ واقعہ مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کا ہے۔ جہاں کورونا سے ایک 71 سالہ شخص کی موت ہوجانے کے بعد سرکاری حکام کی طرف سے تدفین کے لیے کوئی مدد نہیں ملی جس کی وجہ سے گھر والوں کو لاش کو 48 گھنٹے تک گھر میں ہی فریج میں رکھنا پڑا۔