جرمنی نے 52 ممالک کے 16 ارب یورو کے قرضے معاف کر دیے
22 جون 2024وفاقی جرمن وزارت خزانہ نے یہ اعداد و شمار انتہائی دائیں بازو کی عوامیت پسند جماعت اے ایف ڈی سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان اسٹیفان برانڈنر کے ایک سوال کے جواب میں جاری کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: عالمی قرض رپورٹ: دنیا کے ایک سو بائیس ممالک انتہائی مقروض
وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے قرضوں میں ریلیف کا انتظام یقینی بنانے کے لیے 52 ممالک کے ساتھ معاہدے کیے ہیں۔
معاف کردہ قرضوں میں سب سے زیادہ حصہ عراق کا ہے۔ جرمنی نے عراق کے ذمہ واجب الادا 4.7 ارب ڈالر مالیت کا قرضہ معاف کیا۔
عراق کے بعد نائیجیریا کا دوسرا نمبر ہے، جسے 2.4 ارب ڈالر مالیت کا قرض معاف کیا گیا جب کہ کیمرون کے ذمے 1.4 ارب ڈالر کا قرض بھی معاف کر دیا گیا۔
اے ایف پی کے رکن پارلیمان برانڈنر نے یہ بھی پوچھا تھا کہ اس وقت کتنے ممالک کے ذمے جرمنی کا دیا ہوا کتنا قرض ہے؟ اس کے جواب میں وزارت خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ برس کے اختتام تک 70 سے زائد ممالک نے جرمنی کو 12.2 بلین ڈالر کے قرضے واپس کرنا تھے۔
اس وقت سب سے زیادہ واجبات مصر (1.5 بلین ڈالر)، بھارت (1.1بلین ڈالر) اور زمبابوے (889 ملین ڈالر) نے ادا کرنا ہیں۔
برلن میں وفاقی وزارت خزانہ کے جواب میں یہ بھی بتایا گیا کہ قرضوں میں ریلیف 'میکرو اکنامک استحکام‘ حاصل کرنے یا برقرار رکھنے اور مقروض ممالک کے لیے قرضوں کی پائیداری کو بحال کرنے کے لیے دی جاتی ہے۔
معاف کردہ قرضوں میں ریاستوں کے ساتھ مالی تعاون کے واجب الادا فنڈز کے ساتھ ساتھ جرمن ایکسپورٹرز اور بینکوں کے سپلائی اور کریڈٹ معاہدوں سے حاصل ہونے والی تجارتی وصولیاں بھی شامل ہیں۔
ش ح/ م م (ڈی پی اے)