جرمن سیاستدانوں کے پاس آپشن محدود ہیں، جرمن فوج کے سربراہ
24 فروری 2022جرمن فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل الفونز مائیس کے یوکرائن میں روس کی فوجوں کی چڑھائی کے بعد جاری کیے جانے والے بیان میں واضح کیا کہ جرمن فوج کی آپریشنل تیاریوں کو برسوں سے نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ ان کے بیان کو تاہم مبصرین نے غیر معمولی قرار دیا ہے۔
پوٹن کے اعلان جنگ کے بعد ایک نئی اور بڑی جنگ کا خطرہ، تبصرہ
ایک اور جنگ کا سامنا
لیفٹیننٹ جنرل الفونز مائیس نے کہا کہ انہیں اپنی ملازمت کے اکتالیسویں پُر امن برسوں میں ایک اور جنگ دیکھنے کا قطعی طور پر اندازہ نہیں تھا۔ ان کے مطابق جس فوج کی قیادت کا اعزاز انہیں حاصل ہے، وہ کسی حد تک بے دست و پا ہے۔
جرمن فوج کے سربراہ نے یہ بیان لنکڈاِن سوشل میڈیا سائیٹ پر تحریر کیا۔
یوکرائن پر روس کا حملہ، عالمی رہنماؤں کا ردعمل
اس بیان میں انہوں نے کہا کہ جرمن سیاستدانوں کے پاس نیٹو اتحاد کی حمایت کے آپشنز انتہائی محدود ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، '' یہ سب دیکھ رہے تھے کہ ایسا ہونے والا ہے لیکن ہم کریمیا کے انضمام پر اپنے دلائل ہی میں الجھ کر رہ گئے اور اس کے انجام سے کوئی نتیجہ اخذ کر کے اس پر عملدرآمد میں ناکام رہے۔ میں اس سے شدید پریشان بھی ہوا۔‘‘
جرمن فوج کے سربراہ نے مزید تحریر کیا کہ نیٹو اتحاد کے علاقے کو براہِ راست روس سے کوئی خطرہ لاحق نہیں تھا لیکن اس کے مشرقی پارٹنرز کو بدلتے حالات کے دباؤ کا سامنا تھا۔ ان کے مطابق،'' اگر اب نہیں تو پھر کب؟ افغانستان کے بعد آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو جہاں دستوری مینڈیٹ کی پاسداری ممکن نہیں رہے گی وہاں اتحاد کی ذمہ داریوں کو کامیابی سے آگے بڑھانا ممکن نہیں ہو گا۔
نیٹو کے ممکنہ اضافی اقدام
مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے واضح کیا ہے کہ روس کی یوکرائن میں فوج کشی کے تناظر میں اضافی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ نیٹو کے ایک بیان کے مطابق اتحاد کے معاہدے کی شق چار کے تحت مشاورتی عمل مکمل کیا گیا۔ اس مشاورت میں مغربی دفاعی اتحاد کے سفیروں نے شرکت کی۔
یوکرائن تنازعہ، امریکا اور یورپی یونین نے روس پر پابندیاں عائد کر دیں
مغربی دفاعی اتحاد کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں مزید واضح کیا گیا کہ تمام اتحادیوں کے تحفظ کی دفاعی منصوبہ بندی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس حوالے سے دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے اضافی اقدامات اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ نیٹو کے مطابق یہ تمام اقدامات بنیادی طور پر رکن ممالک کے تحفظ کے تناظر میں ہیں اور یہ صورت حال میں مزید اشتعال انگیزی پیدا کرنے کے لیے نہیں اٹھائے جائیں گے۔
روس نے یورپی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے
جرمن چانسلر اولاف شولس نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرائن میں فوج کشی کر کے سارے یورپ کی سلامتی کو گہرے خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ انہوں نے ملکی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس کو طلب کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے تا کہ موجودہ صورت حال کو پارلیمان میں زیرِ بحث لایا جا سکے۔ جرمن چانسلر ملکی پارلیمان کا اجلاس منعقد ہونے کی صورت میں اتوار کو ایوان سے خطاب کریں گے۔
پوٹن کا مشرقی یوکرائن میں روسی فوج بھیجنے کا حکم
اپنے اس بیان میں اولاف شولس کا کہنا تھا کہ پوٹن نے یوکرائن میں فوج کشی کر کے وہاں کے ہزاروں معصوم شہریوں کی زندگیوں کو جہاں سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے وہاں یورپی امن و استحکام کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔
ع ح /ک م (ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز)