جنوبی وزیرستان آپریشن، مزید 19 عسکریت پسند ہلاک
26 اکتوبر 2009پاکستانی فوج کے مطابق اس آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے چھ اہلکار ہلاک جبکہ انیس زخمی ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی فورسرز نے شدید لڑائی کے بعد سرا روغہ جنڈولہ کی جانب سے پیش قدمی کی ہے اورکئی اہم مقامات پراپنی پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔ اس آپریشن میں سیکیورٹی فورسز تین اطراف سے پیش قدمی کر رہی ہے اس دوران بھاری توپخانے اور گن شپ ہیلی کاپٹرز کے ذریعے عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کیاگیا۔
دوسری جانب عسکریت پسندوں نے ضلع ہنگوکےعلاقے تو رواڑی چیک پوسٹ پر حملہ کیا ہے۔ اس حملے میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران چودہ عسکریت پسندوں سمیت سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار ہلاک جبکہ بعدازاں فورسز نے بائیس عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی فائرنگ کے نتیجے میں علاقے میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔ ہنگو فرقہ وارانہ فسادات کے حوالے سے حساس علاقہ سمجھا جاتاہے،جہاں متعدد بار سنی شعیہ فسادات کے دوران سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔ ان ہلاکتوں کی تصدیق آزاد ذرائع سے نہیں ہو پائی ہے۔
قبا ئلی علاقے اپر اورکزئی ایجنسی کے علاقہ ماموں اور وسطی اورکزئی کے علاقے شکرتنگی میں سیکیورٹی فورسز کے جیٹ طیاروں نے عسکریت پسندوں کے مختلف ٹھکانوں پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں عسکریت پسندوں کے دو ٹھکانے تباہ جبکہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری جانب سوات کی تحصیل چہار باغ میں آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے سوات طالبان کے سربراہ مولانا فضل اللہ کے دست راست اوراہم جنگی کمانڈر علی شاہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے ان کے قبضے سے اہم دستاویزات اور سی ڈیز برآمد کئے ہیں جبکہ انہیں مزید تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
رپورٹ : فرید اللہ خان، پشاور
ادارت : عاطف توقیر