’’رَوک اَم رِنگ‘‘ میوزک فیسٹیول
گزشتہ تیس برسوں سے ’رَوک اَم رِنگ‘ میوزک فیسٹیول میں پورے یورپ سے موسیقی کے دیوانے شرکت کرتے ہیں۔ یہ فیسٹیول جرمنی کے علاقے آئیفل میں منعقد ہوتا آ رہا ہے تاہم 2014ء میں موسیقی کا یہ میلہ آخری مرتبہ یہاں سجایا جا رہا ہے۔
’ رَوک اَم رِنگ ‘ کی ابتدا
1985ء میں پہلی مرتبہ ’ رَوک اَم رِنگ‘ منعقد ہوا تھا۔ اس وقت کسی کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ موسیقی کا یہ میلہ اس قدر کامیاب ہو گا۔ اس دور میں 75 ہزار افراد نے اس میں شرکت کی تھی، جو ایک بہت بڑی کامیابی تھی۔ اس مرتبہ تقریباً چار روزہ اس میلے میں چار مختلف اسٹیج تیار کیے گئے ہیں۔
مشہور گلوکاروں کی شرکت
مشہور گلوکار جُو کوکر ’ رَوک اَم رِنگ‘ کے پہلے میلے میں شریک تھے۔ اس کے علاوہ یو ٹو، کرس ڈی برگ، جیانا نانینی اور ماریؤس مّلر ویسٹرہاگن نے بھی پرفارمنس پیش کی تھی۔ کہتے ہیں کہ جرمنی میں اس نوعیت کے ایک میوزک فیسٹیول کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔
دو سال کا وقفہ
1988ء میں شائقین کی تعداد میں نمایاں کمی کے باعث انتظامیہ نے فیسٹیول میں وقفے کا اعلان کیا۔ 1991ء میں ایک نئے پروگرام اور انداز کے ساتھ ’ رَوک اَم رِنگ‘ دوبارہ شروع ہوا۔ 1985ء میں اس فیسٹیول کا ٹکٹ 49 جرمن مارک کا تھا جبکہ 2014ء میں اس کی قیمت 200 یورو سے بھی زیادہ ہے۔
عالمی شہرت یافتہ فنکاروں کی شرکت
2014ء کے ’ رَوک اَم رِنگ‘ میں 90 سے بھی زائد میوزیکل گروپس شرکت کر رہے ہیں۔ خاص طور پر نوجوان نسل کے لیے اپنے من پسند موسیقاروں کے ساتھ موج مستی کرنے کا یہ بہترین موقع ہوتا ہے۔
سلور جوبلی
اس سال اس فیسٹیول میں جرمن بینڈ ’ ڈی فنٹاسٹیشن فیئر‘ یعنی دی فینٹیسٹک فور بھی شرکت کر رہے ہیں۔ اس سال یہ گروپ اپنی قیام کی پچیسویں سالگرہ بھی منا رہا ہے۔
مختلف قسم کی موسیقی
نام سے لگتا ہے کہ ’رَوک اَم رِنگ‘ میں صرف روک موسیقاروں کو ہی دعوت دی جاتی ہے لیکن ایسا ہے نہیں۔ اس میلے میں ہپ ہاپ کے علاوہ الیکٹرانک موسیقی کے ڈی جے بھی شرکت کرتے ہیں۔ سُول اور ریگی اسٹار جان ڈیلے اس سال دوسری مرتبہ اس میلے میں شریک ہیں۔
ناقابل فراموش پارٹی
یورپ بھر سے موسیقی کے دیوانے اس میلے سے لطف اندوز ہونے کے لیے آئیفل پہنچتے ہیں۔ اس کے علاوہ ’رَوک اَم رِنگ‘ کا شمارغیرمعمولی میوزک فیسٹیولز میں ہوتا ہے۔ بہت سے شائقین تو میلہ شروع ہونے سے کئی دن پہلے ہی پہنچ جاتے ہیں تاکہ بہترین جگہ پر اپنا خیمہ لگا سکیں۔
میٹالیکا اور ’رَوک اَم رِنگ‘
امریکی گروپ میٹالیکا اس فیسٹیول میں کئی مرتبہ شریک ہو چکا ہے۔ 1980ء میں قائم ہونے والے اس بینڈ کا شمار ہیوی میٹل کی دنیا کے مشہور ترین بینڈز میں ہوتا ہے۔ ’ Nothing else matters ‘ ان کا مقبول ترین گیت ہے۔ 2014ء میں یہ گروپ چھٹی مرتبہ ’رَوک اَم رِنگ‘ کا مہمان ہے۔
مرکزی اسٹیج
’رَوک اَم رِنگ‘ میں مختلف اسٹیجز تیار کیے جاتے ہیں۔ مرکزی اسٹیج پر پرفارمنس دیکھنے کے لیے تقریباً 80 ہزار شائقین کی جگہ ہے۔ یہاں پہنچنے کے لیے ’ٹریفک سگنل سسٹم ‘ کی طرح کا نظام لگایا گیا ہے۔ حفاظتی انتظامات پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
روایت کا اختتام
2014ء نورنبرگ رنگ میں اس روایتی میوزک فیسٹیول کا آخری سال ہے۔ یہاں عام طور پر کار ریسنگ کے مقابلے کرائے جاتے ہیں۔ اس میلے کے منتظم ماریک لیبربرگ کا کہنا ہے کہ اگلے برس سے یہ فیسٹیول مؤنش گلاڈ باخ میں نیٹو کے سابقہ ہیڈ کوارٹر میں کرایا جائے گا۔
’رَوک اَم رِنگ‘ کی جگہ گرین ہیل
آئیفل کے اس ریسنگ ٹریک پر اگلے برس سے’گرؤنے ہؤلے‘ یعنی گرین ہیل کے نام سے ایک فیسٹیول کرایا جائے گا۔ اس طرح نورنبرگ رنگ پر میوزک فیسٹیول کی روایت برقرار رہے گی۔ تاہم ماحول ضرور تبدیل ہو گا۔
مقابلہ کی فضا برقرار رہے گی
’رَوک اَم رِنگ‘ اور’ گرین ہیل‘ یہ دونوں فیسٹیول اگلے برس جون کے ابتدائی ویک اینڈ پر منقعد ہوں گے۔ تاہم یہ وقت ہی بتائے گا کہ شائقین کو ان میں سے کون سا فیسٹیول زیادہ پسند آیا۔